لیڈی ڈاکٹر کو ہراساں کرنے کے خلاف پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال

ویب ڈیسک  ہفتہ 22 ستمبر 2018
ڈاکٹروں نے شیخ زید اسپتال کے پرنسپل آفس کے سامنے دھرنا دیا فوٹو:ٹوئٹر

ڈاکٹروں نے شیخ زید اسپتال کے پرنسپل آفس کے سامنے دھرنا دیا فوٹو:ٹوئٹر

 لاہور: شیخ زید اسپتال رحیم یار خان میں لیڈی ڈاکٹر کو ہراساں کرنے کے خلاف پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز نے ہڑتال کردی۔

رحیم یارخان میں لیڈی ڈاکٹر کو ہراساں کرنے کے واقعے کے خلاف ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں ہڑتال کی جارہی ہے۔ راولپنڈی، رحیم یارخان، ملتان، بہاولپور اور وہاڑی کے ڈاکٹرز نے او پی ڈیز بند کردیں اور کام کرنے سے انکار کردیا۔

شیخ زید اسپتال کے پرنسپل آفس کے سامنے ڈاکٹروں نے دھرنا دیا اور سیکیورٹی انتظامات بہتر بنانے کا مطالبہ کیا۔ ینگ ڈاکٹرز نے فیصل آباد کے الائیڈ اور سول اسپتال کے آؤٹ ڈور وارڈز میں بھی کام بند کردیا۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) نے خواتین ڈاکٹرز کے حفاظتی انتظامات یقینی بنانے اور دیگر مطالبات کی فوری منظوری کے لئے احتجاج کیا۔

ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ واقعہ کو دبانے کی کوشش کرنے والے سیکورٹی اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی جائے اور شفاف تحقیقات کی جائیں۔ ینگ ڈاکٹرز نے کہا کہ شیخ زید اسپتال کے پرنسپل اور ایم ایس کو معطل کرنا کافی نہیں بلکہ ڈاکٹروں کے تحفظ کیلئے سکیورٹی بل پاس کیا جائے۔

دوسری جانب ترجمان محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ وزیرصحت ڈاکٹر یاسمین راشد کے حکم پر شیخ زید اسپتال رحیم یار خان کے ایم ایس اور پرنسپل کو معطل کردیا گیا ہے۔ 3 رکنی کمیٹی نے واقعے کی انکوائری کی ہے۔ ڈاکٹرز کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے، معطل شدہ افسروں کےخلاف محکمانہ کارروائی بھی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں شیخ زید اسپتال رحیم یار خان میں لیڈی ڈاکٹر نے اسپتال کے خاکروب پر جنسی زیادتی کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔