- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
حکومت کا 23 جنوری کو منی بجٹ پیش کرنے کا اعلان
کراچی: وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ 23 جنوری کو منی بجٹ پیش کیا جائے گا۔
وزیر خزانہ اسد عمر نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری پہنچنے پر کراچی چیمبر کے ممبران اور بزنس مین گروپ چئیرمین سراج قاس تیلی سے ملاقات کی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ ہمیں علم ہے کہ ماضی میں قلم کی ایک جنبش سے ہر روز کیا کیا کام کیا گیا ہے، بغیر کسی چیک بیلنس کے کوئی اختیار ہو تو وہ اختیار نقصان دہ ہوگا، ایف بی آر کے سیچوریٹری ریگولیٹری آرڈرز (ایس آر او) کے اجراء کا اختیار ختم کردیا گیا ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت 23 جنوری کو منی بجٹ پیش کرے گی، منی بجٹ میں ٹیکس انامیلز کو دور کیا جائے گا اور ٹیکسوں کے حوالے سے ہر قسم کی تبدیلی پارلیمنٹ کی منظوری سے ہوگی، منی بجٹ کے حوالے سے کراچی چیمبراگلے ہفتے اپنی ٹیم اسلام آباد بھیجے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ 23 جنوری کو آنے والے فنانس بل میں کاروبار آسان بنانے کے اقدامات بروئے کار لائے جارہے ہیں، منی بجٹ میں کھپت کو کم اور سرمایہ کاری بڑھانے کے اقدامات ہوں گے، سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ سیونگ کو بھی بڑھانا ہے، پاکستان میں مقامی بچت اورسرمایہ کاری کم ترین سطح تک آگئی ہے، سرمایہ کاری ہوگی تو معیشت آگے بڑھے گی اورروزگار پیدا ہوگا، جب کہ تحریک انصاف کے منشور میں شامل ہے کہ کاروبار میں سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیاء میں علاقائی تجارت نہ ہونے کے برابر ہے، خطے میں پاکستان کی تجارت کو بڑھایا جائے گا، درآمدات کی بنیاد پر کھپت پر قابو پایا جائے گا ، کھپت کی بنیاد پر معیشت چلانے سے تجارتی خسارہ خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے جب کہ کاروبار میں آسانی ہیدا کرنے کے لیے ہرماہ وزیراعظم کی صدارت میں اجلاس منعقد کیا جاتا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم نے بھارت سے مسائل پر بات چیت کیلیے ہاتھ بڑھایا لیکن افسوس کی بات ہے کہ بھارت نے پاکستان کے پیغام کا مثبت جواب نہیں دیا جب کہ ترکی میں عوامی سطح پر پاکستان کیلیے خیرسگالی کا جذبہ ہے لیکن دونوں ملکوں میں تجارت اتنی نہیں، البتہ ترکی سے تجارتی وفود کے تبادلے پر بات چیت ہوئی ہے۔
دوسری جانب بزنس مین گروپ چئیرمین سراج قاس تیلی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت آئین کے آرٹیکل 158 پر عملدرآمد کو یقینی بنائے اور سندھ سے نکلنے والی گیس سے پہلے سندھ کی ضروریات کو پورا کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔