کراچی میں غلط انجکشن سے ایک اور بچی جان کی بازی ہار گئی

سانس کی تکلیف میں نجی کلینک لائی گئی بچی کو انجکشن لگتے ہی دورے پڑنے لگے، ڈاکٹر گرفتار، میڈیکل کارڈز جعلی نکلے


Staff Reporter April 28, 2019
بچی کے مرنے پر ڈاکٹر فرار ہوگیا جسے پولیس نے دوسرے کلینک سے گرفتار کیا، اس کے سارے میڈیکل کارڈز جعلی نکلے (فوٹو: فائل)

گلشن اقبال کے نجی کلینک میں مبینہ طور پر غلط انجکشن لگنے سے 8 سالہ ننھی کلی مرجھا گئی جس پر ڈاکٹر فرار ہوگیا، پولیس نے اسے دوسرے کلینک سے گرفتار کرلیا جہاں معلوم ہوا کہ وہ کوالیفائیڈ نہیں اتائی ڈاکٹر ہے۔

ایکسپریس کے مطابق گلشن اقبال تھانے کے علاقے اقبال بلاک 13 ڈی ٹو میں واقع نجی کلینک میں مبینہ طور پر ڈاکٹر عدنان کی جانب سے غلط انجکشن لگنے سے مکان نمبر R-14 بلاک 13/D/1 کی رہائشی 8 سالہ بچی صبا نور دختر ظفر اقبال جاں بحق ہوگئی۔

اس حوالے سے ڈی ایس پی گلشن اقبال علی حسن شیخ نے بتایا کہ غلط انجکشن سے 8 سالہ بچی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع پولیس کو ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ڈیڑھ بجے کے قریب مددگار 15 کو ملی جس پر پولیس پہنچی تو اتائی ڈاکٹر کلینک بند کرکے فرار ہوگیا تھا پولیس نے مریض دکھانے کے بہانے پرانی سبزی منڈی کے قریب اس کے دوسرے کلینک پر چھاپہ مار کر اسے گرفتار کرلیا۔

پولیس کے مطابق بچی کے والدین نے بتایا ہے کہ ان کی بیٹی کو سانس لینے میں تکلیف ہو رہی تھی جس پر وہ اسے قریب واقع نجی کلینک لائے جہاں اتائی ڈاکٹر نے جیسے ہی صبا نور کو انجکشن لگایا اسے دورے پڑنے لگے اور وہ دم توڑ گئی، گرفتار اتائی ڈاکٹر کے خلاف قتل بالسسب کی دفعہ 322 کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔

ڈی ایس پی نے بتایا کہ گرفتار اتائی ڈاکٹر کی جانب سے جو کارڈز پولیس کو دیے گئے وہ سب جعلی نکلے جس پر مقدمے میں دفعہ 471 ، دفعہ 468 اور 420 کی دفعات بھی شامل کی جائیں گی، گرفتار اتائی ڈاکٹر کو ایم بی بی ایس کا مطلب ہی نہیں معلوم پوچھنے پر اس نے بتایا کہ وہ بیچلر آف سرجری ہے، ملزم کے پاس ہومیو ڈاکٹر کا کارڈ بھی ہے جو کہ جعلی ہے، یہ کئی برس سے اپنا کلینک چلا رہا تھا، بچی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے جناح اسپتال روانہ کردی ہے۔

Arrest Doctor case of Saba Noor گرفتار ڈاکٹر کی تصویر

گرفتاری کے بعد جعلی ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ وہ گلستان جوہر کا رہائشی ہے اور گزشتہ 18 سال سے اپنا کلینک چلا رہا ہے، ہفتے کی شب بچی لائی گئی اس وقت بچی کی سانس ٹھیک تھی تاہم سینہ جکڑا ہوا تھا جس پر میں نے والدین سے ایک انجکشن منگوایا اور جسے ہی بچی کو لگایا تو اسے دورے پڑنے لگے۔

اتائی ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ اس نے بچی کو صحیح انجکشن لگایا اگر اس نے غلط انجکشن لگایا ہے تو وہ ہر سزا بھگتنے کو تیار ہے۔ ملزم نے یہ اعتراف کیا کہ اس نے ہومیو پیتھک کالج سے تعلیم حاصل کی اور وہ ایم بی بی ایس نہیں بلکہ ایک ہومیو پیتھک ڈاکٹر ہے اور اس نے کئی کورسز کیے ہوئے ہیں۔

گرفتار اتائی ڈاکٹر سے پوچھا گیا کہ جب ہومیو پیتھک ڈاکٹر انجکشن لگانے کا مجاز نہیں ہوتا تو انجکشن کیوں لگایا؟ جس پر اس نے کہا کہ اس سے غلطی ہوگئی اور وہ بچی کے والدین سے معافی کا طلب گار ہے۔

دریں اثنا گلشن اقبال پولیس نے جاں بحق بچی کے واقعے کا مقدمہ الزام نمبر 234/19 صبا کے والد ظفر اقبال کی مدعیت میں درج کرلیا۔ مقدمے میں قتل بالسبب کی دفعہ 322 اور قتل خطا کی دفعہ 319 عائد کی گئی ہے اور اس میں اتائی ڈاکٹر عدنان کو نامزد کیا گیا ہے۔


۔

مقبول خبریں