- بلوچستان میں حوالہ ہنڈی اور بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج مزید کم ہو گئی
- پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ خلائی مشن آئی کیوب چاند کے مدار میں داخل
- یوکرینی صدر کو قتل کرنے کی سازش پکڑی گئی؛ 2 کرنل گرفتار
- لاہور میں وکلا کا مطالبات کے حق میں احتجاج، پولیس سے شدید جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا علی گنڈاپور نے اپنی پارٹی کو بھی دھوکے دیے ہیں، گورنر کے پی
- وزیرِاعظم کا پاکستان اسکل کمپنی اور اسکل ڈویلپمنٹ فنڈ بنانے کا حکم
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوان شہید
- دورہ آئرلینڈ؛ محمد عامر تاحال ویزے سے محروم
- عارف علوی انسداد دہشت گردی عدالت پہنچ گئے، شاہ محمود، یاسمین راشد سے ملاقات
- 10 اور 11 مئی کو جنوبی پنجاب میں طوفانی بارش کا امکان
- پاکستان سے حج آپریشن کا آغاز، پہلی پرواز کل مدینہ منورہ کیلیے روانہ ہوگی
- لاہور؛ گاڑیوں کو موٹرسائیکل سے ٹکر مار کر لوٹنے والا ڈاکو گرفتار
- بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم
- پی ایس ایل2025؛ مجوزہ شیڈول فرنچائزز کو ارسال
- پی ایس ایل کی سابق چیمپئین ٹیم نے پشاور میں میچز کروانے کا مطالبہ کردیا
- پاکستان کے ڈیری سیکٹر کو مسلسل چیلنجوں کا سامنا، ماہرین
- کھانسی جان لیوا کب ثابت ہوتی ہے؟
- ہر مشہور شخص لیڈر نہیں بن سکتا
- بغیر پروں کے پُر تعیش طیارے کا ڈیزائن پیش
کیا پتہ میں بھی شہید ہوجاؤں یا مارا جاؤں، جسٹس گلزار احمد
کراچی میں تجاوزات سے متعلق مقدمے کی سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمد نے دلچسپ ریمارکس دیے۔
جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ کراچی میں پارکس اور کھیل کے میدانوں پر قبضہ کرکے شہیدوں کے نام کردیے گئے۔ اس پر اٹارنی جنرل انور منصور خان نے کہا کہ شہید کا تو بڑا رتبہ ہوتا ہے۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ہاں شہدا کا بڑا رتبہ ہوتا ہے، ہم شہیدوں میں نمبر ون ہیں کیا پتہ میں بھی شہید ہوجاؤں یا مارا جاؤں۔ تو اٹارنی جنرل انور منصور خان نے کہا کہ شہید کیلئے تو بڑی سخت شرائط ہیں۔
جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آپ کا مطلب ہے میں مارا جاؤں تو شہید نہیں ہوں گا؟، ہم تو پیدا ہی شہید ہونے کے لیے ہوئے ہیں۔ جسٹس گلزار احمد کے جملے پر کمرہ عدالت کشت زعفران بن گیا۔
بھی پڑھیں: کراچی انسداد تجاوزات کیس میں وزیر بلدیات سعید غنی کو توہین عدالت کا نوٹس
فاضل جج کا میئر کراچی وسیم اختر سے بھی معنی خیز مکالمہ ہوا۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ڈرائیو ان سینما ختم کردیا گیا آپ نے نہیں روکا، اس جگہ پر اتنا بڑا پلازہ بن گیا کہ اب سانس لینا بھی مشکل ہے، میئر صاحب آگے آجائیں۔ میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ جوہر میں مال میں آگ لگی رہائشی علاقہ ہونے سے سانس لینے میں مشکلات ہوئی، مجھے بھی ایسی مشکلات کا سامنا ہے۔ اس پر جسٹس گلزار نے کہا کہ جب ہی آپ نے اپنا سیاسی جنازہ نکال لیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔