این ایچ اے کے سابقہ منصوبوں میں کئی ارب کے آڈٹ اعتراضات

رضوان غلزئی  اتوار 4 اگست 2019
کیس وزیر اعظم انکوائری کمیشن کو ارسال، کرپشن میں ملوث عناصر کا تعین کرے گا
فوٹو: انٹرنیٹ

کیس وزیر اعظم انکوائری کمیشن کو ارسال، کرپشن میں ملوث عناصر کا تعین کرے گا فوٹو: انٹرنیٹ

 اسلام آباد:  سابق دور حکومت میں انتظامی اور مالی بے ضابطگی کی ایک اور کہانی سامنے آگئی۔

آڈیٹر جنرل کے خصوصی آڈٹ میں اہم انکشافات ہوئے ہیں، سابق دور حکومت کے این ایچ اے منصوبوں میں اربوں روپے کے آڈٹ اعتراضات سامنے آگئے۔ آڈٹ اعتراض کے مطابق لواری ٹنل اور گوادر رتوڈیرو منصوبوں میں حکومتی خزانے کو3ارب 55 کروڑ کا نقصان پہنچایا گیا۔ وزیرمواصلات مرادسعیدکی ہدایت پر کیس وزیر اعظم انکوائری کمیشن کو بھجوادیا گیا۔ ’ایکسپریس‘ کو دستیاب دستاویزات کے مطابق لواری ٹنل منصوبے میں حکومتی خزانے کو 3ارب55کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچا۔ گوادر رتو ڈیرو منصوبہ میں 42 کروڑ 59 لاکھ روپے کی بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔

رپورٹ میں بتایاگیاکہ منصوبوں میں جان بوجھ کر تاخیر اور ٹھیکے داروں کو زائد ادائیگیاں کی گئی۔ تاخیری حربوں کے باعث حکومتی خرانے کو 45کروڑ 95 لاکھ روپے نقصان ہوا۔ رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیاکہ پی سی ون میں ہیر پھیر سے بھی قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

اوپن ٹینڈرنگ کے بجائے من پسند افراد کو غیر قانونی ٹھیکے دیے گئے، منصوبے میں استعمال ایندھن کے نرخ بڑھا کر کروڑوں روپے کی رقم وصول کی گئی۔ ایندھن کی مد میں زائد ادائیگیوں کا حجم ایک ارب 15کروڑ روپے رہا۔

منصوبے کے لیے 19 کروڑ 15 لاکھ روپے کی بلاجواز ادائیگیاں کی گئیں۔ وفاقی وزیر مراد سعید کی ہدایت پر کیس وزیراعظم انکوائری کمیشن کو بھیج دیے گئے ہیں۔ انکوائری کمیشن کرپشن میں ملوث عناصر کا تعین کرے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔