گلشن بروہی میں تجاوزات ہٹانے پر ہنگامہ،2 کاریں، ایک دکان نذر آتش

اسٹاف رپورٹر  پير 26 اگست 2019
سائٹ سپر ہائی وے پر گلشن بروہی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن کے دوران مکین ہنگامہ آرائی کررہے ہیں ،جلائی گئی گاڑیاں اور فرنچر سڑک پر پڑا ہے

سائٹ سپر ہائی وے پر گلشن بروہی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن کے دوران مکین ہنگامہ آرائی کررہے ہیں ،جلائی گئی گاڑیاں اور فرنچر سڑک پر پڑا ہے

کراچی: سائٹ سپر ہائی وے کے علاقے گلشن بروہی میں غیر قانونی تعمیرات کو گرانے کے خلاف علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے احتجاج کرتے ہوئے انسداد تجاوزات سیل کے عملے پر پتھراؤ شروع کر دیا۔

ہنگامہ آرائی کے باعث علاقہ تین گھنٹے تک میدان جنگ بنا رہا،مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کو لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کا سہارا لینا پڑا ، مشتعل افراد نے 2 کاریں ، ایک دکان ، اور 2 دکانوں کا فرنیچر نذر آتش کر دیا کر جبکہ متعدد دکانوں میں توڑ پھوڑ کی ، غیر قانونی تعمیرات گرانے کے دوران دیوار گرنے سے خاتون سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے۔

پولیس اور رینجرز نے سخت جدوجہد کے بعد صورتحال پر قابو پالیا اس حوالے سے ایس ایچ او سائٹ سپر ہائی وے چوہدری اسلم نے بتایا کہ انسداد تجاوزات کا عملہ گلشن بروہی میں غیر قانونی تعمیرات کو گرانے کے لیے آیا تھا اور ان کی جانب سے عدالت کا حکم نامہ بھی پیش کیا گیا بعدازاں عملے کو تحفظ دینے کے لیے پولیس کی اضافی نفری کے ساتھ علاقے میں بھیجا گیا تاکہ وہ عدالت کے حکم پر عمل درآمد کو یقینی بنا سکیں تاہم جیسے ہی انسداد تجاوزات سیل کے عملے نے اپنا کام شروع کیا علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد مشتعل ہو کر گھروں سے باہر نکل آئی جس میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

انھوں نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی تاہم اس موقع پر موجود مظاہرین کو سمجھایا گیا کہ وہ قانون کو ہاتھ میں نہ لیں لیکن ان کی جانب سے مسلسل احتجاج جاری رہا جس کے باعث پولیس کو انھیں منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کر سہارا لینا پڑا ، ہنگامہ آرائی کے دوران شرپسندوں کی جانب سے 2 گاڑیوں اور ایک دکان کو نذر آتش کردیا گیا جبکہ 2 اسٹیٹ ایجنسی میں رکھا ہوا فرنیچر دکان سے باہر لاکر سڑک پر جلا دیا گیا اس دوران دیگر 3 اسٹیٹ ایجنسی کی دکانوں میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ مذکورہ گلشن بروہی گزشتہ 20 سال سے آباد ہیں اور یہاں پر ہم نے سرکاری دستاویزات کی بدولت بجلی ، گیس اور پانی کے کنکشن بھی حاصل کیے ہیں یہ جگہ کس طرح سے غیر قانونی ہوگئی اور اگر مذکورہ آبادی غیر قانونی ہے تو ہمیں پہلے نوٹس دیے جائیں یہ کہاں کا انصاف ہے کہ بھاری مشینری کے ساتھ آکر ہمارے مکانات اور دکانوں کو گرا دیا جائے ، علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ بغیر کسی نوٹس کے ہمارے گھر گرائے گئے ، ہم یہاں  10 سے  15 سال سے رہائش پذیر ہیں ، کسی نے 5 لاکھ کا گھر خریدا ہے تو کسی نے 6 لاکھ روپے کا اور ان مکانات کے کاغذات بھی ہمارے پاس موجود ہیں۔

ہمیں ہمارا گھر چاہیے ہمارا حق چاہیے ، ہم غریب ہیں کہاں جائیں ، گھر سے سامان بھی نکالنے کا موقع نہیں دیا ہمیں انصاف چاہیے ، ہم بے یارو مددگار ہیں جبکہ اس حوالے سے اینٹی انکروچمنٹ حکام کا کہنا تھا کہ مذکورہ کارروائی عدالتی احکامات کی جا رہی ہے ، گرین بیلٹ اور مکانوں کے آگے جو اضافی تعمیرات کی گئیں ہیں انھیں مسمار کیا جارہا ہے۔

ہنگامہ آرائی کے باعث پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اینٹی انکروچمنٹ سیل نے آپریشن کو وقتی طور پر روک دیا ہے جبکہ ہنگامہ آرائی کی اطلاع پر رینجرز کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی اور پولیس کے ساتھ مل کر سخت جدوجہد کے بعد صورتحال پر قابو پالیا ، ہنگامہ آرائی کی وجہ سے متاثرہ علاقے میں ٹریفک معطل رہا جبکہ دکانیں و کاروبار بھی بند کر دیا گیا تاہم رات گئے تک علاقے میں بدستور کشیدگی پھیلی ہوئی تھی اور مکین ٹولیوں کی شکل میں گلیوں میں موجود تھے جبکہ پولیس کی جانب سے بھی گشت میں اضافہ کر دیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔