مدرسہ کے طالب علم سے زیادتی کیس میں آئی جی اسلام آباد طلب

ویب ڈیسک  منگل 19 نومبر 2019
اسلام آباد ہائی کورٹ کا مدرسہ زیادتی کیس میں درست تفتیش نہ کرنے پر اظہار برہمی فوٹو:فائل

اسلام آباد ہائی کورٹ کا مدرسہ زیادتی کیس میں درست تفتیش نہ کرنے پر اظہار برہمی فوٹو:فائل

اسلام آباد ہائی کورٹ نے مدرسہ زیادتی کیس میں درست تفتیش نہ کرنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو طلب کرلیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھارہ کہو کے مدرسہ میں بچے سے زیادتی کے کیس کی سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ نے کیس کی درست تحقیقات نہ کرنے پر تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ استاد،قاری یا جو بھی ہو آپ نے اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنی ہے، عدالت کو بتائیں آپ نے کیا تفتیش کی اور پولیس کیا کررہی ہے، کیوں نہ آپ کے خلاف تادیبی کارروائی کی ہدایت کی جائے۔

پولیس تفتیشی افسرنے عدالت کو بتایا کہ میڈیکل رپورٹ میں بچے کے ساتھ زیادتی کی کوشش ثابت ہوئی۔

ایف آئی آر کے مطابق 28 اگست کو بارہ کہومدرسہ تحفیظ القرآن میں بچے سے زیادتی کی کوشش کا واقعہ پیش آیا، مدرسہ تحفیظ القرآن کے قاری ارشد کو بروقت بچے کے والدین نے بتایا لیکن اس نے کارروائی نہیں کی، مدرسہ میں پڑھنے والے ذیشان نے ضمانت بعدازگرفتاری کی درخواست دائر کررکھی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔