دعا اغوا کیس: پولیس کوئی اہم پیش رفت نہ کرسکی

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 7 دسمبر 2019
پولیس نے اغوا ہونے والی لڑکی اور زخمی لڑکے سمیت 6 افراد کے موبائل فون کا کال ریکارڈ ڈیٹا (سی ڈی آر ) بھی حاصل کیا۔ فوٹو: فائل

پولیس نے اغوا ہونے والی لڑکی اور زخمی لڑکے سمیت 6 افراد کے موبائل فون کا کال ریکارڈ ڈیٹا (سی ڈی آر ) بھی حاصل کیا۔ فوٹو: فائل

کراچی: درخشاں کے علاقے سے اغوا کی جانے والی دعا منگی کیس میں پولیس کی کوئی اہم پیش رفت نہ ہوسکی، چھ دن بعد تفتیشی ٹیم نے زخمی حارث سے نجی اسپتال میں ملاقات بھی کی۔

حکام کا کہنا ہے ڈاکٹروں نے زخمی کا تفصیلی بیان لینے سے انکار کردیا زخمی نے مختصر بات کی اور دو سوالوں کے جواب بھی دیے تفصیلات کیمطابق 30 ستمبر کی رات کو درخشاں کے علاقے مسلح ملزمان نے حارث نامی نوجوان کو گولی مارکر زخمی کردیا تھا اس کی دوست دعا منگی کو اغوا کرکے لے گئے چھ دن کی تفتیش کے دوران پولیس کو کوئی اہم کامیابی نہیں ملی پولیس اندھیرے میں تیر چلا رہی ہے۔

پولیس نے اغوا ہونے والی لڑکی اور زخمی لڑکے سمیت 6 افراد کے موبائل فون کا کال ریکارڈ ڈیٹا (سی ڈی آر ) بھی حاصل کیا اور دوران تفتیشی ٹیم نے جائے وقوعہ اور اس کیاطراف کی سی سی فوٹیج بھی حاصل کی جس میں نہ تو ملزمان کے چہرے واضع ہیں نہ رجسٹریشن نمبر دیکھائی دیے گئے جس سے تفتیش آگے بڑھتی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔