- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
جاپان نے مریخی چاند سے پتھر لانے والے پہلے مشن کا اعلان کردیا
ٹوکیو: جاپانی خلائی ایجنسی، جے اے ایکس اے نے دنیا کے پہلے مریخی منصوبے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت مریخی چاندوں پر موجود پتھروں کو لے کر زمین تک لایا جائے گا۔
مریخ کے دو اہم چاند فوبوس اور ڈیموس ہیں جن کی ساخت آلو نما ہے اور جاپانیوں کا تیارکردہ مارشیئن مون ایکسپلوریشن ( ایم ایم ایکس) پروگرام 2024 میں زمین چھوڑے گا اور یوں اس عشرے کے آخر تک زمین پر لوٹے گا لیکن مریخی چاندوں کے پتھر بھی اپنے ساتھ لائے گا۔
اس طرح خود مریخ اور اس کے چاندوں کے متعلق جاننے میں ہماری معلومات میں اضافہ ہوگا اور یوں مریخ کی تاریخ، چاندوں کے احوال اور خود نظامِ شمسی کی تشکیل کے رازوں سے پردہ اٹھے گا۔ جاپانی حکومت نے اس منصوبے کی باقاعدہ منظوری دیدی ہے جس کی تعمیر اب شروع ہونے جاری ہے۔
منصوبے کے تحت خلائی جہاز پہلے ایک سال تک مریخ کے مدار میں چکر کاٹتا رہے گا اور دھیرے دھیرے چاندوں سے قریب پہنچے گا۔ خیال ہے کہ یہ دونوں چاند مریخ کے پاس موجود شہابی پٹی یا ایسٹرائیڈ بیلٹ سے وہاں تک پہنچے ہیں اور مریخ کا حصہ بن گئے۔ ایک اور مفروضہ کہتا ہےکہ مریخ پر کوئی پتھر آٹکرایا تھا جس سے الگ ہوکر یہ دونوں اجسام باہر کی جانب اچھلے اور اب مریخ کے گرد گھوم رہے ہیں۔ لیکن کچھ بھی ہو ان دونوں چاندوں میں مریخ کی اربوں سالہ تاریخ پوشیدہ ہے۔
اس میں گیارہ جدید ترین آلات نصب کئے گئے ہیں۔ پہلے یہ فوبوس پر اترے گا اور وہاں سے بعض نمونے جمع کرے گا۔ خیال یہ ہے کہ دس گرام مٹی اور پتھر اٹھائے گا لیکن اس سے قبل فوبوس پر دو سینٹی میٹر گہری کھدائی کرے گا اور اسے لے کر زمین پر واپس لوٹے گا۔ اگر یہ مشن کامیاب ہوتا ہے تو یہ دنیا کا پہلا تجربہ ہوگا جس میں ہم مریخ سے پتھر زمین تک لے آئیں گے۔
اپنے سفر میں زمین سے مریخ اور مریخ سے زمین تک آنے جانے والے خلائی مشن پر ہمارا اعتماد بڑھے گا اور اس سفر میں کائناتی اشعاع کے بارے میں بھی ہماری معلومات میں اضافہ کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔