ملک میں کورونا وائرس کے مزید 14 کیس رپورٹ، مجموعی تعداد 495 ہوگئی

ویب ڈیسک  جمعـء 20 مارچ 2020
وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت سندھ کے ماتحت ادارے بند۔ فوٹو : فائل

وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت سندھ کے ماتحت ادارے بند۔ فوٹو : فائل

بلوچستان میں 11 اور کراچی میں  کورونا وائرس  کے 3 مزید کیسز کی تصدیق ہوگئی جس کے بعد ملک میں متاثرین کی تعدا 495 تک پہنچ گئی ہے۔

بلوچستان کے محکمہ صحت کے مطابق اب تک صوبے میں 993 افراد کی اسکریننگ ہوچکی ہے اور مزید 11 متاثرین کی تصدیق کے بعد صوبے میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 92 ہوچکی ہے۔

دوسری جانب محکمہ صحت سندھ نے کراچی میں کورونا وائرس  کے مزید تین متاثرین کی تصدیق کی ہے جس کے بعد شہر میں وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد 101 اور صوبے میں 252 ہوگئی ہے۔ کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس سے 14 افراد متاثر ہوئے۔ شہر کے مجموعی متاثرین میں سے  60 افراد کو رابطوں کے زریعے کورونا وائرس لاحق ہوا جب کہ دیگر متاثرین بیرون ملک سفر کرچکے تھے۔

اس سے قبل جمعے کے روز وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے سندھ میں کورونا وائرس کی پہلی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سے تعلق رکھنے والا کورونا وائرس میں مبتلا مریض دم توڑ گیا ہے، نجی اسپتال میں زیر علاج 77 سالہ شخص کینسر کے مرض میں مبتلا تھا، جاں بحق شخص کو ڈائبیٹیز اور ہائیپرٹینشن بھی تھا جب کہ مریض کی کوئی سفری تفصیلات نہیں ہیں۔

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں، اب تک ملک بھر میں اس وائرس سے 3 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی جاچکی ہے۔ سندھ میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ 252 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، خیبر پختونخوا میں کورونا مریضوں کی تعداد 23 ، پنجاب میں 96، بلوچستان میں 92، اسلام آباد میں 10، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں 22  افراد میں وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

پنجاب

راولپنڈی میں پہلا کیس رپورٹ

راولپنڈی میں کورونا وائرس کا پہلا تصدیق شدہ کیس سامنے آگیا، وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے کیس کی تصدیق کردی اور کہا ہے کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 96 تک پہنچ چکی ہے، پنجاب حکومت ان حالات میں انتھک کوششیں کررہی ہے اور تمام مریضوں کو عالمی معیار کے مطابق علاج فراہم کیا جارہا ہے۔

اب تک لاہور میں 14 اور گجرات میں 4 کیسز سامنے آئے ہیں جب کہ ایران سے آنے والے 71 زائرین بھی متاثر ہیں جو ڈی جی خان اور ملتان میں موجود ہیں۔

خیبر پختون خوا

محکمہ ریلیف خیبر پختونخوا کے مطابق کرم ایجنسی میں 5، ڈیرہ اسماعیل خان اور مردان سے 3، 3 جب کہ لوئر دیر، مالاکنڈ ، پشاور اور ہری پور سے ایک ایک مریض میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے۔

تمام متاثرہ افراد کو ڈیرہ اسماعیل خان کے درہ زندہ آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے، محکمہ ریلیف خیبر پختونخوا نے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو ان کے پتے پر صوبائی حکومت کی جانب سے فوڈ پیکیج بھجوانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ  ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت اور پولیس اہلکار کوارٹائن کرنے والے مقامات پر عوام کو بے جا ہراساں نہ کریں۔ جس کے بعد خیبر پختونخوا میں کورونا مریضوں کی تعداد 23 ہوگئی۔

انسداد پولیو مہم موخر

کورونا وائرس کے خدشات پیش نظر خیبر پختون خوا میں انسداد پولیو مہم موخر کردی گئی۔ انسداد پولیو مہم میں پانچ سال سے کم عمر کے 13 لاکھ 24ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ٹارگٹ مقرر تھا۔

مردان میں لاک ڈاؤن

کورونا وائرس سے شہری کی ہلاکت کے بعد مردان کی یونین کونسل منگا میں غیر معینہ مدت کے لیے لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر مردان نے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ جس کے مطابق یونین کونسل سے کوئی شخص نہ تو باہر جاسکتا ہے اور نہ اندر آسکتا ہے۔ مرحوم شخص کے خاندان کے تمام افراد کے مردان میڈیکل کمپلیکس میں ٹیسٹ اور اسکریننک جاری ہے۔

سندھ

محکمہ صحت سندھ کے مطابق سندھ میں کورونا وائرس کے متاثرین کی مجموعی تعداد 252 ہوچکی ہے جن میں سے 151 سکھر میں زیر علاج ہے اور کراچی میں مریضوں کی مجموع تعداد 101 ہوچکی ہے۔

سندھ حکومت کی عوام کو تین دن تک گھروں میں رہنے کی ہدایت 

کورونا وائرس سے متعلق ٹاسک فورس کا اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے  عوام کو 3 دن گھروں میں رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ خدارا گھروں میں رہیں، نہ صرف خود کو اپنے بچوں اوردوستوں کو بھی کورونا سے بچانا ہے، اصل پریشانی کی بات لوکل ٹرانسمیشن کے بڑھتے کیسز ہیں۔

کراچی کا ایکسپو سینٹر کورونا اسپتال بنے گا

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی کے ایکسپو سینٹر میں بھی ایک اسپتال قائم کیا جائے گا جو 10 ہزار بستروں پر مشتمل ہوگا۔

سندھ میں تمام سرکاری دفاتر بند

کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت سندھ کے ماتحت تمام ادارے بند کردیئے گئے ہیں، چیف سیکریٹری سندھ کا کہنا ہے کہ 3 اپریل تک سندھ کے 25 سرکاری محکمے اور ان کے ذیلی دفاتر بند رہیں گے، اس کے علاوہ خود مختار کارپوریشنز، ادارے اور لوکل کونسلز میں بھی تعطیل ہوگی، سندھ تعطیلات کے باوجود تمام محکموں کے انتظامی سربراہان اور سینئر افسران آن کال رہنے کے پابند ہوں گے۔

چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت، داخلہ، خزانہ، بلدیات، خوراک، منصوبہ بندی و ترقیات میں سرکاری تعطیل کا اطلاق نہیں ہوگا جب کہ پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ اور محکمہ جیل خانہ جات کے دفتر بھی کھلے رہیں گے۔

بلوچستان

بلوچستان کے محکمہ صحت نے مزید11 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق کردی جس کے بعد صوبے بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 92ہوگئی ہے۔

3 ہفتوں تک شاپنگ مال، ریستوران اور بازار بند رکھنے کے احکامات

محکمہ داخلہ بلوچستان نے صوبے میں تمام مارکیٹس، ریستوران اور شاپنگ مالز  تین ہفتوں کیلئے رکھنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔ ریسٹورینٹس سے کھانا لے جانے اور گھر پہنچانے کی اجازت ہوگی۔

حکم نامے کے مطابق شہروں میں چلنے والے بسیں اوربلوچستان سے چلنے والی بین الصوبائی ٹرانسپورٹ  بھی تین ہفتوں کیلئے بند رہیں گی۔

تفتان سے مزید 1653 زائرین متعلقہ صوبے منتقل

بلوچستان حکومت نے پاک ایران سرحد کے قریب تفتان کے مقام سے مزید 1653 زائرین کو اپنے اپنے متعلقہ صوبوں کی جانب روانہ کردیا ہے، لیوی حکام کا کہنا ہے کہ 42 بسوں میں سوار زائرین کو پنجاب، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر روانہ کیا گیا ہے۔

پی ایس ایل کے تمام کھلاڑی کورونا سے پاک

پاکستان کرکٹ بورڈ نے17مارچ کو پی ایس ایل 2020 میں شریک کُل 128 کھلاڑیوں، اسپورٹ اسٹاف اراکین، میچ آفیشلز، براڈکاسٹرز اور ٹیم مالکان کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کروائے جن کی رپورٹس آج پی سی بی کو موصول ہوگئی ہیں جس کے بعد کرکٹ بورڈ نے تمام افراد کے ٹیسٹ منفی آنے کی تصدیق کردی ہے۔

ڈی ایس پی ہری پور میں بھی کورونا کا شبہ

ہری پور میں ڈی ایس پی سمیت 22 افراد نے کورونا وائرس کے حوالے سے ٹیسٹ کرائے تھے جن کی رپورٹس تاحال اب تک نہیں ملی تاہم اب ان لوگوں کو خان پور ریسٹ ہاؤس سے دوسری جگہوں پر منتقل کردیا گیا ہے۔

اسٹاک مارکیٹ میں تاریخی مندی

کورونا وائرس نے جہاں دنیا بھر کی معیشت کو ہلا کر رکھ دیا ہے وہیں پاکستان اسٹاک مارکیٹ بھی اس سے محفوظ نہیں ۔ ہنڈریڈ انڈیکس گزشتہ 2 ہفتوں سے مسلسل گراوٹ کا شکار ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔