ایران نے کورونا وائرس پر امریکی مدد کی پیشکش کو مسترد کردیا

ویب ڈیسک  اتوار 22 مارچ 2020
کورونا وائرس پر اُٹھائے گئے سخت اقدامات میں 2 سے 3 ہفتوں میں نرمی متوقع ہے، آیت اللہ خامنہ ای (فوٹو:فائل)

کورونا وائرس پر اُٹھائے گئے سخت اقدامات میں 2 سے 3 ہفتوں میں نرمی متوقع ہے، آیت اللہ خامنہ ای (فوٹو:فائل)

تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کورونا وائرس پر صدر ٹرمپ کی مدد کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے امریکا سے اقتصادی پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کورونا وائرس پر ادویہ کی فراہمی اور علاج معالجے کی پیشکش کو عجیب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی پابندیوں کے نتیجے میں ایرانی عوام غذا، ادویہ اور کاروبار سے دور ہوئی۔

ایران کے روحانی پیشوا نے ایران کو کورونا وائرس سے بچاؤ کیلیے مدد کیلیے ’درخواست‘ کرنے کے امریکی مطالبے پر کہا کہ کورونا وائرس کے امریکی لیبارٹری میں تیار ہونے کے الزامات سامنے آرہے ہیں تو کوئی ذی شعور اُن سے مدد کیوں مانگے گا جو وائرس پیدا کرنے کے ذمہ دار ہوں۔

یہ خبر پڑھیں : کورونا وائرس سے دنیا بھر میں 13ہزارسے زائد افراد ہلاک، اٹلی شدید متاثر

ایرانی سپریم لیڈر نے امریکا سے ظالمانہ اقتصادی پابندیوں کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا دروغ گوئی سے کام لے رہا ہے، اگر وہ مدد کا خواہاں ہوتا تو غیر آئینی پابندیاں ہٹا دیتا جس سے ایرانی عوام کی ادویہ، خوراک اور انسانی ضروریات کی اشیا تک رسائی حاصل ہوجائے گی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : سعودی عرب میں سینی ٹائزر پینے کی ترغیب دینے والے 2 افراد گرفتار

قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے پابندیاں ہٹانے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ایران کورونا وائرس پر مدد کی درخواست کرے تو امریکا ادویہ اور علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرسکتا ہے۔

واضح رہے کہ ایران میں آج 100 مریضوں کی ہلاکتوں کے بعد مجموعی تعداد ایک ہزار 556 ہوگئی ہے، وائرس سے 20 ہزار 610 افراد متاثر ہوئے ہیں جب کہ 7 ہزار سے زائد افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔