ورلڈ کپ فائنل؛ بھارت سے فکسنگ کی تحقیقات کا مطالبہ

اسپورٹس ڈیسک  پير 22 جون 2020
خاموش نہیں رہوں گا، بھارتی حکومت اور بورڈ انکوائری کرے، ڈی سلوا۔ فوٹو: فائل

خاموش نہیں رہوں گا، بھارتی حکومت اور بورڈ انکوائری کرے، ڈی سلوا۔ فوٹو: فائل

کولمبو: بھارت سے ورلڈ کپ فائنل میں فکسنگ کی تحقیقات کا مطالبہ سامنے آگیا جب کہ سری لنکا کے سابق بیٹسمین اور 2011 کے چیف سلیکٹر اروندا ڈی سلوا نے کہاکہ اب میں الزامات پر خاموش نہیں رہوں گا۔

سری لنکا کے سابق وزیر کھیل مہندانندا آلوتھگامگے نے ورلڈ کپ 2011 فائنل کو فکسڈ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیاکہ آئی لینڈرز نے یہ میچ بھارت کو بیچ دیا تھا، انھوں نے آخری لمحات میں ٹیم میں 4  تبدیلیوں اور ایک انتہائی سینئر کھلاڑی کے رویے کو کافی مشکوک بھی قرار دیا، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹیم آفیشلز نے اس مقابلے کے بعد گاڑیوں کی کمپنیاں خرید لی اور دیگر بزنس کرنے لگے، سری لنکا میں اس حوالے سے تحقیقات شروع کرنے کا اعلان ہوچکا،اب بھارت سے بھی معاملے کی تفتیش کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

سابق بیٹسمین اور 2011 ورلڈ کپ کے موقع پر چیف سلیکٹر کی ذمہ داری انجام دینے والے اروندا ڈی سلوا نے بھی بھارتی حکومت اور کرکٹ بورڈ سے مطالبہ کیاکہ وہ سنگین الزامات کی خود تحقیقات کرے۔

انھوں نے کہاکہ اب میں بھی مزید خاموش نہیں رہوں گا، یہ بہت ہی سنجیدہ نوعیت کے الزامات ہیں، آلوتھگامگے کو لازمی طور پر ثبوت دینا چاہیے، اگر  ان کے پاس اس حوالے سے معلومات تھیں تو وہ 9 برس تک خاموش کیوں رہے۔

یاد رہے کہ سابق وزیر کھیل نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ  انھوں نے آئی سی سی سے بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا مگرکوئی بھی جواب موصول نہیں ہوا۔

ادھر سری لنکن کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین تھلنگا سماتھی پالا نے کہاکہ آلوتھگامگے نے اپنے انٹرویو میں کسی بھی پلیئر کا نام نہیں لیا،اس کے باوجود مہیلا جے وردنے اور کمارسنگاکارا کیوں ٹویٹ کررہے ہیں، انھیں شور نہیں مچانا چاہیے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ خود سماتھی پالا کرپشن الزامات کی وجہ سے تاحیات پابندی کا شکار ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔