- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
ورلڈ کپ فائنل؛ بھارت سے فکسنگ کی تحقیقات کا مطالبہ
کولمبو: بھارت سے ورلڈ کپ فائنل میں فکسنگ کی تحقیقات کا مطالبہ سامنے آگیا جب کہ سری لنکا کے سابق بیٹسمین اور 2011 کے چیف سلیکٹر اروندا ڈی سلوا نے کہاکہ اب میں الزامات پر خاموش نہیں رہوں گا۔
سری لنکا کے سابق وزیر کھیل مہندانندا آلوتھگامگے نے ورلڈ کپ 2011 فائنل کو فکسڈ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیاکہ آئی لینڈرز نے یہ میچ بھارت کو بیچ دیا تھا، انھوں نے آخری لمحات میں ٹیم میں 4 تبدیلیوں اور ایک انتہائی سینئر کھلاڑی کے رویے کو کافی مشکوک بھی قرار دیا، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹیم آفیشلز نے اس مقابلے کے بعد گاڑیوں کی کمپنیاں خرید لی اور دیگر بزنس کرنے لگے، سری لنکا میں اس حوالے سے تحقیقات شروع کرنے کا اعلان ہوچکا،اب بھارت سے بھی معاملے کی تفتیش کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
سابق بیٹسمین اور 2011 ورلڈ کپ کے موقع پر چیف سلیکٹر کی ذمہ داری انجام دینے والے اروندا ڈی سلوا نے بھی بھارتی حکومت اور کرکٹ بورڈ سے مطالبہ کیاکہ وہ سنگین الزامات کی خود تحقیقات کرے۔
انھوں نے کہاکہ اب میں بھی مزید خاموش نہیں رہوں گا، یہ بہت ہی سنجیدہ نوعیت کے الزامات ہیں، آلوتھگامگے کو لازمی طور پر ثبوت دینا چاہیے، اگر ان کے پاس اس حوالے سے معلومات تھیں تو وہ 9 برس تک خاموش کیوں رہے۔
یاد رہے کہ سابق وزیر کھیل نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے آئی سی سی سے بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا مگرکوئی بھی جواب موصول نہیں ہوا۔
ادھر سری لنکن کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین تھلنگا سماتھی پالا نے کہاکہ آلوتھگامگے نے اپنے انٹرویو میں کسی بھی پلیئر کا نام نہیں لیا،اس کے باوجود مہیلا جے وردنے اور کمارسنگاکارا کیوں ٹویٹ کررہے ہیں، انھیں شور نہیں مچانا چاہیے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ خود سماتھی پالا کرپشن الزامات کی وجہ سے تاحیات پابندی کا شکار ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔