- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، چیف جسٹس
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
باریک رگوں میں اترنے کے قابل، دنیا کی باریک ترین اینڈو اسکوپ
ایڈیلیڈ: جرمن اور آسٹریلوی سائنسدانوں نے تھری ڈی پرنٹنگ سے استفادہ کرتے ہوئے دنیا کی باریک ترین اینڈو اسکوپ ایجاد کرلی ہے جسے باریک رگوں میں اتار کر ان رگوں کی اندرونی تصاویر حاصل کی جاسکتی ہیں۔
واضح رہے کہ اینڈو اسکوپ ایک ایسا طبّی تشخیصی آلہ ہوتا ہے جو ایک خاص طرح کے باریک، لچک دار اور لمبے تار (catheter) پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس کے اگلے سرے پر ایک ننھا سا کیمرا نصب ہوتا ہے جس کے ذریعے انسانی جسم کے اندرونی حصوں کی تصویر کشی اور عکس بندی (filming) کی جاتی ہے۔
اینڈو اسکوپ جتنی باریک ہوگی، اسے اتنی ہی باریک رگوں اور جسمانی نالیوں میں اُتارا جاسکے گا۔
یونیورسٹی آف ایڈیلیڈ، آسٹریلیا اور یونیورسٹی آف اسٹٹگارٹ، جرمنی کے سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر کام کرتے ہوئے ’’تھری ڈی مائیکرو پرنٹنگ‘‘ سے استفادہ کیا، جو تھری ڈی پرنٹنگ کی جدید اور حساس ترین ٹیکنالوجی بھی ہے۔
یہ اور دوسری متعلقہ ٹیکنالوجیز استعمال کرتے ہوئے انہوں نے ایک ایسی اینڈو اسکوپ تیار کرلی ہے جس کی مجموعی چوڑائی صرف 457 مائیکرو میٹر، یعنی آدھے ملی میٹر سے بھی کم ہے۔ تھری ڈی مائیکرو پرنٹنگ کی مدد سے اس اینڈو اسکوپ کےلیے جو عدسہ تیار کیا گیا ہے وہ صرف 123 مائیکرو میٹر چوڑا ہے۔
ایک انسانی بال کی اوسط موٹائی 80 مائیکر میٹر ہوتی ہے، لہذا ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ مذکورہ اینڈو اسکوپ کے عدسے کی چوڑائی، دو انسانی بالوں کی موٹائی سے بھی کم ہے۔
علاوہ ازیں، اینڈو اسکوپ میں عکس بندی والے، باریک نلکی جیسے حصے کی چوڑائی بھی صرف 125 مائیکرو میٹر ہے۔
دنیا کی اس باریک ترین اینڈو اسکوپ کی تفصیلات آن لائن ریسرچ جرنل ’’لائٹ سائنس اینڈ ایپلی کیشنز‘‘ کے تازہ شمارے میں بیان کی گئی ہیں۔ فی الحال یہ پروٹوٹائپ کی شکل میں ہے، تاہم امید ہے کہ آئندہ چند برسوں میں یہ تجارتی پیمانے پر بھی دستیاب ہوسکے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔