چارانگوٹھوں والے بچے نے ویڈیو گیم کے لیے آپریشن سے انکار کردیا

ویب ڈیسک  بدھ 26 اگست 2020
مقبوضہ کشمیر کے 12 سالہ فیضان اپنے ہاتھوں کے چار انگوٹھوں سے خوش ہیں کیونکہ وہ اچھی طرح ویڈیو گیم اور کرکٹ کھیل سکتےہیں۔ فوٹو: ڈیلی میل

مقبوضہ کشمیر کے 12 سالہ فیضان اپنے ہاتھوں کے چار انگوٹھوں سے خوش ہیں کیونکہ وہ اچھی طرح ویڈیو گیم اور کرکٹ کھیل سکتےہیں۔ فوٹو: ڈیلی میل

مقبوضہ کشمیر: 12 سالہ بھارتی لڑکے کے دونوں ہاتھوں میں آٹھ انگلیاں اور چار انگوٹھے ہیں اور وہ اس سے خوش ہیں کیونکہ انہیں ویڈیو گیم جیتنے اور کرکٹ کھیلنےمیں آسانی ہوتی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہےکہ خود ان کے والدین بھی پہلے فیضان کےآپریشن سے انکار کرچکتے تھے۔ دوسری جانب فیضان کہتے ہیں کہ وہ اپنی اس پیدائشی کیفیت سے خوش ہیں کیونکہ انہیں ویڈیو گیم کھیلنے میں بہت آسانی ہوتی ہے اور وہ آسانی سے کئی گیم جیت جاتے ہیں۔

فیضان پیدائشی طور پر ایک خاص کیفیت کے شکار تھے جو 1500 میں سے ایک بچے کو لاحق ہوسکتی ہے ۔ اس نقص کو ییگزا ڈیکٹائلی کہتے ہیں۔ لیکن اس کی بدولت فیضان کلیش اسکواڈ اور کرکٹ کھیل سکتے ہیں اور اس میں کئی بار جیت جاتےہیں۔

انہیں کرکٹ کھیلنے کا جنون ہے۔ لیکن کھیلوں سے ہٹ کر بھی وہ اپنے ہاتھوں سے درخت پر چڑھنے کے ماہر ہیں اوراس طرح  لوگوں کو حیران کردیتے ہیں۔ یہاں تک کہ ان کے قریبی دوست انہیں بالی وڈ فلم کے سپرہیرو ’کرش‘ کےنام سے پکارتےہیں۔

فیضان کا تعلق بارہ مولا کشمیر سے ہے ۔ وہ کہتے ہیں کہ ان کی اس کیفیت میں انہیں کوئی شرمندگی یا افسوس نہیں کیونکہ یہی اللہ کی مرضی تھی۔ کبھی کبھی وہ سوچتے ہیں کہ یہ ان ہی کےساتھ ایسا کیوں ہوا؟ لیکن ان کے بہترین دوست انہیں اس کیفیت سے دور رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

لیکن وہ عملی زندگی میں ڈاکٹر بن کر ایسے بچوں کا علاج کرنا چاہتے ہیں جنہیں پیدائشی نقائص کی وجہ سے مذاق کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ تاہم فیضان کی والدہ ان کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں اور وہ بہت ترقی کرے۔ والدہ کے مطابق ڈاکٹروں نے بچپن میں ہی ان کے آپریشن کرکے بچے کے انگوٹھے کٹوانے کا مشورہ دیا تھا لیکن انہوں نے ڈاکٹروں کو منع کردیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔