- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا فائز عیسیٰ اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
فصلوں کے معیار کا جائزہ لینے والے گوگل روبوٹ
کیلیفورنیا: گوگل کی ذیلی کمپنی ایلفابیٹ نے پہلی مرتبہ فصلوں اور پھلوں کے درختوں کی غذائیت، فصل کے معیار اور صحت کا جائزہ لینے کے لئے روبوٹ تیار کیا ہے۔ پروجیکٹ منرل کے نام سے روبوٹ نے پہلی مرتبہ فصلوں کا جائزہ بھی لیا ہے۔
ان روبوٹ کا مقصد فصلوں کی دیکھ بھال اور معیار برقرار رکھنے میں کسانوں کی مدد کرنا ہے ۔ روبوٹ کو کچھ اس طرح بنایا گیا ہے کہ وہ فصلوں کے اوپر سے گزرتے رہتے ہیں جس میں فصلوں کا کوئی نقصان نہیں ہوتا۔
اس دوران روبوٹ کے کیمرے اور دیگر اقسام کے سینسر کھیت سے ڈیٹا کی بڑی مقدار حاصل کرتے رہتے ہیں۔ اس عمل میں وہ ایک ایک پودوں کی انفرادی کیفیت کو نوٹ کرتے رہتے ہیں۔ یہ ایلفابیٹ ایکس کمپنی کا منصوبہ ہے جس کا مقصد دنیا سے غذائی قلت کا خاتمہ کرنا ہے اور کسانوں کو ہر ممکن معاونت فراہم کرنا ہے۔
گوگل ٹیم کا بیان ہے کہ دنیا کو اس وقت غذائی قلت کی کمی درپیش ہے جبکہ پائیدار اور ماحول دوست زراعت کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے اور اس ضمن میں ان کے روبوٹ بہت اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ موجودہ زراعت میں رائج آلات کسانوں کی ضروریات پوری نہیں کرپاتے۔
منصوبے سے وابستہ اہم ماہر گرانٹ نے بتایا کہ ہر پودے کو دی جانے والے اجزا اور پودوں کی غذائیت کے بارے میں جانا جاسکتا ہے۔ اس طرح کسی فصل پر اثرانداز ہونے والے موسمیاتی اور ماحولیاتی اثرات کا جائزہ بھی لینا ممکن ہے۔
ان روبوٹ کی افادیت پہلے بھی ثابت ہوچکی ہے۔ چند برس قبل دوسری کمپنی کے تیارکردہ روبوٹ سے کیلیفورنیا میں اسٹرابری کے باغات جانچے گئے۔ روبوٹ پھلوں کی تفصیلی تصاویر لیتا اور ہر پھل کو شمار کرکے اس کے معیار کا جائزہ لیا کرتا تھا۔ دوسری جانب اب گوگل کا روبوٹ پیڑ کی بلندی، پتے کا رقبہ اور پھل کی جسامت بھی نوٹ کرسکتا ہے۔ اس کے علاوہ خود مٹی کی خبر بھی لیتا رہتا ہے۔
پروجیکٹ منرل کا ڈیٹا مشین لرننگ کلاؤڈ پر چلاجاتا ہے اور وہاں عام ڈیٹا کو قابلِ قدر معلومات یا منصوبہ بندی میں بدلا جاسکتا ہے۔ ایک کسان کے مطابق اگر فصلوں میں ایک سے دو فیصد بہتری ہوتی ہے تو اس کے بھی بہت اچھے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔