حسد کی آگ میں جلتا بھارت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا

اسپورٹس رپورٹر  بدھ 21 اکتوبر 2020
ہرارے میں بھارتی سفارتخانے نے بورڈ کو خط لکھ کرجانے سے روک دیا،ہونڈوقائم مقام ہیڈ کوچ مقرر، ویزا دینے کے باوجودروکنے کا کوئی جواز نہیں تھا،پی سی بی

ہرارے میں بھارتی سفارتخانے نے بورڈ کو خط لکھ کرجانے سے روک دیا،ہونڈوقائم مقام ہیڈ کوچ مقرر، ویزا دینے کے باوجودروکنے کا کوئی جواز نہیں تھا،پی سی بی

 لاہور: ہمارے میدان ویران پاکستان کے آباد کیوں؟ حسد کی آگ میں جلتا بھارت اوچھے ہتھکنڈوں پراترآیا۔

پڑوسی ملک سے دشمنی کا نزلہ زمبابوین ٹیم پر گرا دیا،کھیلوں میں سیاست کو گھسیٹ لانے کے عادی مجرم پڑوسی ملک کو مہمان اسکواڈ کے ہیڈ کوچ لال چند راجپوت کا چند روز کا دورہ بھی برداشت نہ ہوا، ہرارے میں بھارتی سفارتخانے نے بورڈ کو خط لکھ کر راہ میں روڑہ اٹکایا، ڈگلس ہونڈو کو قائم مقام ہیڈ کوچ مقرر کرنا پڑا، پی سی بی کے ایک اعلی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ویزا دیے جانے کے باوجود سابق کرکٹر کو روکے جانے کا کوئی جواز نہیں۔

دریں اثنا گذشتہ صبح اسلام آباد ایئرپورٹ آنے والے مہمان کرکٹرز اور معاون اسٹاف کے کورونا ٹیسٹ کیلیے سیمپل حاصل کرلیے گئے، کلیئرنس پانے والے بدھ کو آرمی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریکٹس کریں گے،کسی کی رپورٹ مثبت آئی تو آئسولیٹ کردیا جائے گا،مہمان کپتان چھامو چھیبھابھاکا کہنا ہے کہ پہلے بھی گرین شرٹس کو ہرا چکے ہیں، اس بار بھی ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے فتح پائیں گے، ٹریننگ سیشنز میں اچھی تیاری کی، نیشنل پریمیئر لیگ میں میچ پریکٹس بھی کا موقع بھی ملا۔ تفصیلات کے مطابق ماضی میں بھارت کھیلوں میں سیاست کو گھسیٹ کرکشیدگی کا نزلہ باہمی مقابلوں پر گراتا رہا ہے، اس بار زمبابوے کرکٹ بورڈ بھی متاثر ہوگیا، اسکواڈ منگل کی صبح براستہ دبئی اسلام آباد پہنچا لیکن بھارت سے تعلق رکھنے والے کوچ لال چند راجپوت ہمراہ نہیں تھے۔

بھارت میں لاک ڈاؤن اور سفری پابندیوں کی وجہ سے لال چند بڑی مشکل سے زمبابوے پہنچے تھے، انھوں نے وہاں کھلاڑیوں کو ٹریننگ بھی کرائی، دونوں ملکوں میں سیاسی کشیدگی کے پیش نظر کرکٹ زمبابوے نے پی سی بی سے خصوصی درخواست کی تھی کہ ان کا ویزا ممکن بنانے کیلیے معاونت کی جائے،پاکستانی حکام نے مثبت رویہ دکھاتے ہوئے بلاتعصب اپنا کام بھی کیا لیکن بھارتی حکومت راہ میں رکاوٹ بن گئی،زمبابوین بورڈ نے تصدیق کی کہ ہرارے میں پاکستانی سفارتخانے نے دورے کے لیے لال چند راجپوت کو ویزے کا اجرا کردیا تھا لیکن بھارتی سفارتخانے نے زمبابوے کرکٹ کو خط لکھ کر دورے سے استثنی کی درخواست کردی، بھارتی سفارتخانے نے تحریر کیا تھا کہ اپنے شہریوں کے سفر کے حوالے سے حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے لال چند راجپوت کو پاکستان نہ بھیجا جائے۔

بورڈ نے بھارتی حکومت کی اس درخواست پر ہیڈ کوچ کو دورے سے استثنیٰ دیدیا، ان کی غیرموجودگی میں بولنگ کوچ ڈگلس ہونڈو کو قائم مقام ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا ہے۔ دوسری جانب پی سی بی کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ ویزا دینے کے باوجود لال چند راجپوت کو پاکستان جانے سے روکنے کا کوئی جواز نہیں،بورڈ زمبابوین ٹیم کو بہترین سیکیورٹی کی فراہمی اور مہمان نوازی کا ذمہ دار ہے،ہمارے یہ تحفظات جائز ہیں کہ آئندہ سال بھارت میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کیلیے پاکستان ٹیم کے ویزوں کے معاملے میں آئی سی سی اور بی سی سی آئی کی جانب سے جنوری، فروری تک تصدیق ہو جانا چاہیے۔

دریں اثناء  ہوٹل آمد پر مہمان کرکٹرز اور معاون اسٹاف کے کورونا ٹیسٹ کیلیے سیمپل حاصل کرلیے گئے،رپورٹس منفی آنے پر اسکواڈ کو آرمی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریکٹس کی اجازت ہوگی،اگر کسی کا نتیجہ مثبت آیا تو اسے آئسولیٹ کردیا جائے گا،ٹریننگ کا سلسلہ اتوار تک جاری رہے گا،اگلے روز پاکستان ٹیم کی بھی لاہور سے آمد کے بعد دونوں ٹیمیں سیریز کیلیے بنائے گئے خصوصی بائیو ببل میں چلی جائیں گی،27اکتوبر کو پریکٹس سیشنز پنڈی اسٹیڈیم میں شیڈول ہیں، پاکستان اور زمبابوے کے درمیان ون ڈے سیریز کا آغاز 30 اکتوبر کو ہو گا۔

دریں اثناء روانگی سے قبل ہرارے میں ایک انٹرویو میں زمبابوین کپتان چھامو چھیبھابھا نے کہاکہ ہمارا انٹرنیشنل کرکٹ کا انتظار ختم ہوا، تمام کھلاڑی پْرجوش ہیں،پہلے بھی اچھا کھیلتے ہوئے پاکستان کو ہرا چکے ہیں،اس بار بھی ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے جیت سکتے ہیں، انھوں نے کہا کہ آئی سی سی سپر لیگ کا حصہ ہونے کی وجہ سے ہر میچ اہمیت کا حامل ہے،جتنی زیادہ فتوحات اتنے ہی ورلڈ کپ کیلیے کوالیفائی کرنے کے امکانات ہوں گے۔ چھامو چھیبھابھا نے کہا کہ پاکستان نے انگلینڈ میں ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کھیلی،ہم گھروں تک محدود رہے لیکن ٹریننگ سیشنز میں اچھی تیاری کی ہے، نیشنل پریمیئر لیگ میں شرکت سے کھلاڑیوں کو میچ پریکٹس کا موقع بھی ملا،امید ہے کارکردگی اچھی رہے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔