- طالبان نے ترکی سمٹ میں شرکت سے انکار کردیا
- شام نے اپنے ہی شہریوں پر کلورین بم گرائے، رپورٹ
- کیا دھوپ میں اضافہ، کووِڈ 19 سے اموات میں کمی کی وجہ ہے؟
- تیونس ؛ ہوائی جہاز میں خواتین مسافروں کی ہاتھا پائی کی ویڈیو وائرل
- قرنطینہ میں بوریت کا علاج... کاغذ کا گھوڑا
- کورونا وبا، ترقی پذیرممالک کیلئے ہنگامی مالیاتی ریلیف فراہم کیا جائے، وزیراعظم
- حوثی باغیوں کے سعودی آئل ریفائنری پرڈرون حملے
- کراچی پولیس چیف کی شہر میں جرائم کے واقعات بڑھنے پر انوکھی منطق
- مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس کل پشاورمیں ہوگا
- کپاس کی مجموعی پیداوارملکی تاریخ کی کم ترین سطح پرآگئی
- افریقی ملک جبوتی میں کشتی الٹنے سے 34 تارکین وطن ہلاک
- حکومت کا نئی مردم شماری کرانے کا فیصلہ
- مشترکہ مفادات کونسل کی مردم شماری نتائج جاری کرنے کی منظوری
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600روپے کمی
- جنوبی افریقا نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کو بآسانی شکست دیکر سیریز برابر کردی
- پشاور انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں افغان شہریوں کیلیے خصوصی سہولت کاونٹر قائم
- ہندو طالبہ کی مسلم ہم جماعت کیساتھ ڈانس کی ویڈیو پر انتہا پسند ہندوؤں کا ہنگامہ
- رمضان المبارک میں صدقہ فطر اور فدیہ صوم کا اعلان
- ڈسکہ الیکشن کو نوشتہ دیوار سمجھیے
- پیپلز پارٹی کا پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان
پہلی سے 8 ویں تک کلاسز ایک ہفتہ تاخیر سے کھولنے کا فیصلہ

پہلی سے 8 ویں تک کلاسز 25 جنوری کے بجائے یکم فروری سے کھلیں گی
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے میٹرک اور انٹر کی کلاسز 18 جنوری کو جبکہ جامعات یکم فروری کو کھولنے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے تاہم پہلی سے 8 ویں تک کی کلاسز کے کھلنے میں ایک ہفتے کی تاخیر کردی ہے۔
ملک میں تعلیمی اداروں کے کھولنے سے متعلق فیصلوں کے لیے آج اہم اجلاس منعقد ہوا۔ وفاقی و صوبائی وزرا کے اجلاس میں صوبائی وزرائے تعلیم ، معاون خصوصی برائے صحت شریک ہوئے ۔ اجلاس کی صدارت وزیر تعلیم شفقت محمود نے کی۔
بعدازاں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے کیسز اب بھی بڑھ رہے ہیں، پچھلے 8 ماہ کے دوران تعلیم کا بہت نقصان ہوا ہے، تعلیمی ادارے بند ہونے سے سیکھنے کی صلاحیت نیچے چلی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 18 جنوری سے ملک بھر کے تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولنے کا فیصلہ
شفقت محمود نے بتایا کہ چونکہ 9 ویں سے 12 وہیں تک کلاسز کے امتحانات ہونے والے ہیں اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس سال کسی بچے کو امتحان کے بغیر پاس نہیں کیا جائے گا، لہذا نویں سے 12 ویں جماعت تک کلاسیں 18 جنوری سے ہی شروع ہوجائیں گی، اور جامعات یکم فروری کو ہی کھلیں گی، تاہم پہلی سے 8 ویں تک کی کلاسز کے آغاز میں ایک ہفتے کی تاخیر کی گئی ہے اور اب وہ 25 جنوری کے بجائے یکم فروری سے کھلیں گی۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ اگلے ہفتے تمام صورتحال پر دوبارہ غور کیا جائے گا اور این سی او سی اجلاس میں شہروں میں وبا کے پھیلاؤ کا مزید جائزہ لیں گے۔
واضح رہے کہ رواں ماں کے آغاز میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس میں وزارت صحت کی سفارش کی روشنی میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ نویں سے بارہویں تک تعلیمی ادارے 18 جنوری، پہلی سے 8 ویں جماعت تک کے تعلیمی ادارے 25 جنوری جب کہ یونیورسٹیز یکم فروری سے کھولی جائیں گی۔ تاہم تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے اس فیصلے پر عمل درآمد کو 15 جنوری کو ہونے والے اجلاس کے فیصلوں سے مشروط رکھا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔