- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
- تیسرے ون ڈے میں کئی بنگلہ دیشی کرکٹرز انجرڈ ہوگئے
- پی ایس ایل؛ عماد کی دوران میچ سیگریٹ نوشی کی ویڈیو وائرل
- رضوان کا سپر لیگ میں اپنی کارکردگی پر عدم اطمینان
- پی سی بی بدستور غیر ملکی کوچ کی تلاش میں سرگرداں
- راولپنڈی پولیس نے مراد سعید، پرویز الٰہی کی گرفتاری کیلیے وارنٹ حاصل کرلیے
- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
یہ میزائل بردار ڈرون فضا سے لانچ کیا جاسکے گا
واشنگٹن ڈی سی: دفاعی تحقیق کے امریکی ادارے ’ڈارپا‘ نے ایک نئے ڈرون ’لانگ شاٹ‘ پر کام شروع کروا دیا ہے جو میزائلوں سے لیس ہوگا اور جسے بلندی پر اڑتے ہوئے کسی طیارے سے چھوڑا جاسکے گا۔
لانگ شاٹ پر ابتدائی کام اور ڈیزائن کا ٹھیکہ تین بڑے اداروں کے سپرد کیا گیا ہے۔ ان میں جنرل اٹامکس، لاک ہیڈ مارٹن اور نارتھروپ گرومین شامل ہیں۔
اس حوالے سے ڈارپا کی پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ ’لانگ شاٹ‘ غیر انسان بردار طیارے (ڈرون) کا مقصد فضائی مشن کی طویل فاصلوں تک رسائی اور کامیابی کو یقینی بنانے کے علاوہ ’قیمتی طیاروں اور پائلٹوں‘ کو نقصان سے محفوظ بنانا ہے۔
اسی طرح کے ڈرونز کا ایک اور منصوبہ ’گریملن‘ کے عنوان سے تکمیل کے مراحل طے کر رہا ہے۔ ممکنہ طور پر مستقبل میں یہ دونوں منصوبے یکجا کر دیئے جائیں گے کیونکہ دونوں کے مقاصد کم و بیش ایک ہی جیسے ہیں۔
ڈارپا پروگرام مینیجر، لیفٹیننٹ کرنل پال کیلہون کے مطابق، لانگ شاٹ پروگرام کے تحت بننے والے ڈرونز فضا سے فضا میں مار کرنے والے موجودہ اور جدید تر، دونوں طرح کے ہتھیار استعمال کرنے کے قابل ہوں گے جن کی بدولت میدانِ جنگ میں امریکی برتری اور بھی مستحکم ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔