- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
ماحولیاتی تبدیلی سے مینڈک اچھلنے کی صلاحیت کھورہے ہیں
کینیڈا: بعض اقسام کے مینڈکوں میں اگر پانی کی شدید قلت واقع ہوجائے تو ان میں چھلانگ لگانے کی صلاحیت کم ہوتے ہوتے بالکل ختم بھی ہوسکتی ہے۔ مینڈکوں میں اچھلنے کی خاصیت انہیں دشمنوں سے بچاتی ہےاور رکاوٹیں عبور کرنے میں بھی مدد دیتی ہے۔ لیکن ماہرین نے ثابت کیا ہے کہ اگر عالمی تپش، بدلتے موسم یا کسی اور وجہ سے مینڈکوں میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے تو وہ جست بھرنے کے قابل نہیں رہتے۔
کینیڈا میں سائمن فریزر یونیورسٹی کے ڈین گرینبرگ اور ان کے ساتھیوں نے تین اقسام کے مینڈکوں پر تجربات کئے ہیں۔ ان میں کوسٹل ٹیل فراگ پہاڑوں سے آنے والے گہرے پانی کے چشموں میں رہتےہیں۔ دوسری قسم خشک جگہوں پر رہنے والے گریٹ ڈیزرٹ فراگ کی ہے اور تیسری قسم پیسفک ٹری فراگ کی ہے جو کئی ماحول میں ڈھل کر رہ سکتا ہے۔
سب سے پہلے تینوں اقسام کے مینڈکوں کی چھلانگ لگانے کی صلاحیت کو نوٹ کیا گیا۔ اس کےبعد انہیں ایک ماحول میں رکھا گیا جو تینوں اقسام کے مینڈکوں کے جسمانی درجہ حرارت اور ان میں پانی کی مقدار کو کم یا زائد کرنے کی صلاحیت رکھتا تھا۔
اس تحقیق سے معلوم ہوا کہ جیسے جیسے مینڈکوں کے جسم میں پانی کی کمی ہوئی، ویسے ویسے ان میں جست بھرنے کا فاصلہ کم ہوتا چلا گیا۔ جب مینڈکوں کے جسم میں پانی کی کمی 30 فیصد تک کم ہوگئی تو 45 فیصد مینڈک اچھلنا ہی بھول گئے۔
مطالعے کے تحت پانی کی کمی کے ساتھ ساتھ اگر ماحول کا درجہ حرارت بھی 15 سے 30 درجے سینٹی گریڈ تک بڑھایا جائے تو اس ان کی چھلانگ کا فاصلہ کم سے کم تر ہوتا چلاجاتا ہے۔ اس کے بعد جیسے ہی مینڈکوں کو پانی میں لایا گیا اور ان ک جسم میں پانی معمول پر آگیا تو ان میں اچھلنے کی صلاحیت بھی لوٹ آئی۔
ماہرین کا خیال ہے کہ پانی کی کمی سے مینڈکوں کے خلیات میں آئن کا تبادلہ متاثرہوتا ہے۔ اسی طرح غذائی اجزا بھی رک جات ہیں ۔ اس کے نتیجے میں مینڈکوں کے پٹھے کمزور ہوجاتے ہیں اور وہ اچھلنے کے قابل نہیں رہتے۔ پانی کی کمی دل میں خون پمپ کرنے کی صلاحیت بھی متاثر کرتی ہے اور خون گاڑھا ہونے لگتا ہے۔
شاید ممالیوں، حشرات اور دیگر رینگنے والے جانوروں پر بھی درجہ حرارت اور پانی میں کمی بیشی کے عین یہی اثرات مرتب ہوتے ہوں لیکن اس ضمن میں تحقیق کی اشد ضرورت ہے۔
اس تحقیق کےبعد سائنسدانوں نے کہا کہ آب وہوا میں تبدیلی، عالمی تپش اور پانی کی کمی پورے کرہِ ارض پر جانداروں کو نئے مسائل سے دوچار کرسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔