- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی کے قریب ہونے والا دھماکا خود کش تھا، رپورٹ
- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
- بلوچستان کابینہ کے 14 وزراء نے حلف اٹھا لیا
- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
- 9 مئی کیسز؛ فواد چوہدری کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
بھارتی ریگستان میں دنیا کی سب سے بڑی ارضی ڈرائنگ دریافت
راجستھان: بھارتی تھر اور راجستھان کے میدانی علاقے میں زمین پر کھینچی گئی لکیروں کو جب بلندی سے دیکھا گیا تو ان پر ایک ڈیزائن کا گمان ہوا اور اسے زمین پر بنایا گیا سب سے بڑا خاکہ یا ڈرائنگ کہا گیا ہے جسے سائنسی زبان میں ’جیوگِلفس‘ کہا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ مرغولہ دار (اسپائرل) ڈرائنگ ہے جو بھارتی تھر کے علاقے بوہا اور اس کے اطراف میں دریافت ہوئی ہیں۔ اس طرح جنوبی امریکہ میں نازکا کی لکیروں کو بھی اس نے پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ پیرو میں دریافت ہونے والی ڈرائنگ ایک وسیع رقبے پر پھیلی ہوئی ہیں۔ بیل بوٹوں، جانوروں اور پودوں کی یہ زمینی ڈرائنگ 500 قبل مسیح میں کاڑھی گئی تھیں۔
کئی برس پہلے فرانسیسی باپ اور اس کے بیٹے کارلو اور یوہان اوئتیمر نے گوگل ارتھ نقشے میں اسے دریافت کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے بھارت جاکر ڈرون سے اس کی عکس بندی کی تھی۔ سب سے پہلے بوہا نامی دیہات میں انہیں 2374 فٹ لمبی اور 650 فٹ چوڑی ڈرائنگ ملی۔ اگرچہ یہ ماہرین کسی جامعہ یا ادارے سے وابستہ نہیں لیکن انہوں نے کہا ہے کہ شاید یہ 150 سال پرانی ڈرائنگ ہے اور اس سے زیادہ وہ کچھ بتانہیں سکے۔
انہی ماہرین نے کہا ہے کہ اہم مقامات پر تین پتھر رکھے گئے ہیں جو ڈئزائنر کی سمجھ بوجھ کوظاہر کرتے ہیں۔ بوہا کے پاس چار بڑی علامات نوٹ کی گئی ہیں جن میں سے ہر ایک لائن 20 انچ چوڑی تھی۔ جنوب مغرب ایک اور لکیر ابھرتی ہے جو جلیبی کی طرح مرغولے کھاتی ہے اور عمودی لکیروں کی جالی میں ڈھل جاتی ہے۔ اس کےعلاوہ شمال اور جنوب مغرب میں چھوٹی ڈیزائن ہیں لیکن وقت کے ہاتھوں وہ مٹنے کے قریب ہیں۔
یہ تمام خدوخال مٹی کو کھرچ کر بنائے گئے ہیں۔ اگرساری ڈرائنگز کو ملایا جائے تو بھارتی تھر میں ان کا رقبہ دس لاکھ مربع فٹ بنتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔