- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
آر این اے میں تبدیلی سے چاول اور آلو کی پیداوار میں 50 فیصد اضافہ
شکاگو / بیجنگ: چینی اور چینی نژاد امریکی سائنسدانوں نے ’’آر این اے‘‘ کہلانے والے جینیاتی سالمے (جینیٹک مالیکیول) میں تبدیلی کرکے چاول اور آلو کی 50 فیصد زیادہ پیداوار دینے والی نئی فصلیں تیار کرلی ہیں۔
ریسرچ جرنل ’’نیچر بایوٹیکنالوجی‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق، یونیورسٹی آف شکاگو کے ماہرین نے چاول اور آلو کے پودوں میں ’’ایف ٹی او‘‘ (FTO) کہلانے والا ایک جین داخل کیا جس نے ان پودوں کی نشوونما میں حیرت انگیز اضافہ کیا۔
ایف ٹی او جین کی ’’ہدایت‘‘ پر بننے والے پروٹین نے صرف ایک آر این اے میں تبدیلی کرتے ہوئے اسے کچھ ایسے کیمیائی مادّوں سے آزاد کردیا جو پودے کی نشوونما کو ایک خاص حد سے زیادہ بڑھنے نہیں دیتے۔
(اس تصویر کے نچلے حصے میں آر این اے میں تبدیلی سے اُگائے گئے آلو دکھائے گئے ہیں جن کی جسامت اور مقدار عام آلوؤں سے نمایاں طور پر زیادہ ہے)
آر این اے میں تبدیلی سے جو فصل تیار ہوئی اس کی جڑیں بھی زمین میں زیادہ گہرائی تک پہنچ رہی تھیں، وہ خشک سالی کے خلاف زیادہ مزاحم تھی اور اس کی نشوونما بھی نمایاں طور پر بہتر تھی۔
اس طرح تیار ہونے والے چاول اور آلو کی فصلوں سے تجربہ گاہ کے ماحول میں تین گنا زیادہ پیداوار حاصل ہوئی۔ تاہم جب انہیں کھیتوں میں اگایا گیا تو 50 فیصد زیادہ پیداوار ہوئی۔
البتہ یہ بھی پیداوار میں اچھا خاصا اضافہ ہے جس کا اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان میں چاول کی اوسط پیداوار تقریباً 1350 کلوگرام فی ایکڑ ہے، جو اس تکنیک کے استعمال سے ممکنہ طور پر 1960 کلوگرام فی ایکڑ تک پہنچائی جاسکے گی۔
(اوپر دی گئی تصویر میں دائیں جانب چاول کا وہ پودا ہے جسے آر این اے میں تبدیلی سے تیار کیا گیا ہے)
واضح رہے کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا زرعی تجربہ ہے جس میں آر این اے استعمال کرتے ہوئے پیداوار میں اضافہ کیا گیا ہے۔
اب تک جینیاتی ترمیم (جی ایم) اور کرسپر جیسی ٹیکنالوجیز کے ذریعے ڈی این اے میں تبدیلی لاکر کسی جاندار میں مطلوبہ خصوصیات پیدا کی جاتی رہی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آر این اے میں تبدیلی سے دوسری فصلوں، بالخصوص غذائی اجناس کی پیداوار بھی بڑھاتے ہوئے دنیا میں غذائی قلت کے مسئلے پر قابو پانے میں بہت مدد ملے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔