انسان کی طرح ’جذباتی چہرے‘ والا روبوٹ

ویب ڈیسک  بدھ 8 دسمبر 2021
روبوٹس کے چہروں پر جذبات و تاثرات پیدا کرکے انہیں بظاہر مزید ’انسان نما‘ بنانا اس منصوبے کا واحد مقصد ہے۔ (فوٹو: یوٹیوب اسکرین گریب)

روبوٹس کے چہروں پر جذبات و تاثرات پیدا کرکے انہیں بظاہر مزید ’انسان نما‘ بنانا اس منصوبے کا واحد مقصد ہے۔ (فوٹو: یوٹیوب اسکرین گریب)

لندن: برطانوی کمپنی ’انجینئرڈ آرٹس‘ نے ایک ایسا ’انسان نما روبوٹ‘ تیار کرلیا ہے جس کے چہرے پر انسانوں کی طرح مختلف جذبات مثلاً حیرت، خوشی، غم اور پریشانی وغیرہ ظاہر ہوتے ہیں۔

یوٹیوب پر اس روبوٹ کی ایک مختصر ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے:

اس روبوٹ کا پورا نام ’’امیکا ہیومینوئیڈ روبوٹ اے آئی پلیٹ فارم‘‘ رکھا گیا ہے جسے مختصراً صرف ’’امیکا‘‘ (Ameca) کہا جاتا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ روبوٹ کا چہرہ سفید سرمئی مائل رنگت کی کھال جیسے نرم اور لچکدار پلاسٹک سے بنایا گیا ہے جبکہ اس کی ’’آنکھیں‘‘ بھی کسی انسانی آنکھوں جیسی ہیں۔

روبوٹ کے چہرے پر کھال کو حرکت دینے کےلیے اس کے نیچے چھوٹے چھوٹے متحرک آلات لگائے گئے ہیں جن میں خاص طرح کی موٹریں بھی شامل ہیں۔

’’جذبات‘‘ ظاہر کرنے کےلیے مصنوعی ذہانت استعمال کرنے والا ایک پروگرام ان آلات کو اس انداز سے حرکت دیتا ہے کہ روبوٹ کے چہرے پر موجود کھال کے مختلف حصوں میں کھنچاؤ اور تناؤ پیدا ہوتا ہے۔

خاص ترتیب سے اس کھنچاؤ اور تناؤ کی وجہ سے روبوٹ کا چہرہ یوں لگتا ہے کہ اس پر مختلف انسانی جذبات اور تاثرات نمودار ہورہے ہوں۔

’’امیکا‘‘ کو اگلے سال جنوری میں برقی مصنوعات کی سب سے بڑی سالانہ عالمی نمائش ’’کنزیومر الیکٹرونکس شو 2022‘‘ میں رکھا جائے گا جو امریکی شہر لاس ویگاس میں منعقد ہوگی۔

واضح رہے کہ اس روبوٹ کا واحد مقصد یہ ثابت کرنا ہے کہ روبوٹس کے چہروں پر بھی انسانوں جیسے تاثرات پیدا کرکے انہیں بھی ظاہری طور پر انسانوں جیسا بنایا جاسکتا ہے۔

مستقبل میں یہی ٹیکنالوجی ایسے روبوٹس میں استعمال کی جاسکے گی جو ممکنہ طور پر اپنی دوسری صلاحیتوں میں بھی انسانوں سے قریب تر ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔