- موٹروے پولیس اہلکار کو کچلنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
متروک الاستعمال کھیتوں کی بحالی موسمیاتی تغیر کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے، تحقیق
نیو جرسی: سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ متروک الاستعمال کھیتوں کی ماحولیاتی بحالی سے موسمیاتی تغیر کے اثرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
سائنس ایڈوانسز میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے بتایا کہ کہ دنیا بھر میں لاکھوں ایکڑ زمین دیہی علاقوں سے مقامی لوگوں کی ہجرت کی وجہ سے متروک الاستعمال ہے۔
تحقیق کے مطابق ان میں سے کچھ کھیت دوبارہ قدرتی قابلِ حیات خطے بن جائیں گے جو حیاتیاتی تنوع کو بہتر کرے گا اور ماحول سے کاربن کو جذب کرے گا لیکن وسیع پیمانے پر ایسا کرنا قانون سازوں کی مدد کے بغیر ممکن نہیں ہے۔
تحقیق کے سربراہ مصنف کرسٹوفر کرافورڈ نے ایک بیان میں کہا کہ جب تک ممالک اور پالیسی ساز زمینوں کی بحالی کے لیے بہتر قواعد نہیں بنائیں گے، ماحولیات کو بحال کرنے کے موقع لو پوری طریقے سے نہیں سمجھا جائے گا۔
محققین نے تحقیق میں بتایا کہ جن کھیتوں پر تحقیق کی گئی وہ تقریباً 14 سالوں متروک الاستعمال ہیں۔ یہ عرصہ جنگلی حیات کے لیے مناسب جگہ بننے کے لیے ناکافی ہے۔
Midp میں 2019 میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں محققین نے بتایا تھا کہ پاکستان میں تیزی کے ساتھ کاشتکار غیر زرعی سرگرمیوں کے لیے زراعت کو ترک کر رہے ہیں۔
محققین کی جانب سے یہ تحقیق صوبہ سندھ کے علاقے خیرپور میں کی گئی تھی، یہ علاقہ دریائے سندھ کے اطراف موجود میدانوں کا حصہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔