- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
کِلر وہیل میں ’فار ایور کیمیکلز‘ کی بڑی مقدار میں موجودگی کا انکشاف
برٹش کولمبیا: ایک تحقیق میں معدومیت کے خطرت دوچار کِلر وہیل کے جسموں میں ’فار ایور کیمیکلز‘ کے بڑی مقدار میں پائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے محققین کے مطابق جن وہیل کا مطالعہ کیا گیا ان میں 4-نونِل فِنول(4 این پی) کیمیکل پایا گیا ۔4 این پی کیمیکل اکثر ٹِشو اور کاغذ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے لیکن یہ صابن، کپڑے دھونے کے پاؤڈر اور ٹیکسٹائل کے معاملات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ کیمیکل پانی کو ٹریٹ کرنے والے پلانٹس یا صنعتی فضلے کے بہاؤ کی صورت میں سمندروں میں داخل ہوسکتا ہے۔ چوں کہ کِلر وہیلز غذائی کڑی میں سب سے اوپر ہوتی ہیں، اس لیے وہ اس کیمیکل سے آلودہ چھوٹی حیاتیات کو کھا جاتی ہیں۔
تحقیق میں محققین نے برٹش کولمبیا کے جنوب مغربی ساحل پر رہنے والی اورکا(کِلر وہیل) کے ڈھانچے سے جڑے پٹھے اور جگر کے نمونے لیے۔ وہیل کی یہ قسم پہلے ہی غذا میں کمی، سمندر میں آمد و رفت، گرم ہوتے سمندر اور کیمیکل کی آلودگی کی وجہ سے معدومیت کے خطرے سے دوچار ہے۔
یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے شریک مصنف ڈاکٹر ہوان جوز الیوا کا ایک نیوز ریلیز میں کہنا تھا کہ یہ تحقیق ایک خطرے کی گھنٹی ہے۔ جنوبی ساحل پر رہنے والی یہ وہیل معدومیت کی نہج پر ہیں اور ممکنہ طور پر یہ کیمیکل ان کی آبادی میں کمی کا سبب بن رہے ہوں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔