- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
کراچی کے ترقیاتی فنڈز میں بندر بانٹ، ٹھیکدار کو کام شروع بغیر ہی 10 کروڑ روپے کی ادائیگی
کراچی: محکمہ بلدیات سندھ میں کراچی کے ترقیاتی فنڈز کی بے دردی سے بندر بانٹ کا انکشاف ہوا ہے، جہاں بلدیاتی حکومت کے پروجیکٹ افسران نے ٹھیکیدار کو ترقیاتی منصوبے پر کام شروع کیے بغیر 10 کروڑ روپے ادا کریے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لوکل گورنمنٹ پروجیکٹ کے افسران نے 21کروڑ سے زائد لاگت کے پروجیکٹ پر کام شروع کئے بغیر ٹھیکیدار کو10 کروڑ کی ادائیگی کرڈالی، سندھ حکومت محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے شعبہ مانیٹرنگ ایوی لیشن سیل(MEC)نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں لوکل گورنمنٹ پروجیکٹ کے افسران کی غفلت،لاپرواہی اور بدعنوانیوں کا پردہ چاک کرکے رکھ دیا۔
سندھ حکومت محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے شعبہ مانیٹرنگ ایوی لیشن سیل(MEC)نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں محکمہ بلدیات سندھ کے حکام کی سرکاری فنڈز کی بندر بانٹ، بدعنوانی اور نااہلی کا بھانڈا پھوڑ کر رکھ دیا ہے، سیکریٹری بلدیات سندھ نجم احمد شاہ کی نگرانی میں کام کرنے والے محکمہ لوکل گورنمنٹ پروجیکٹ کے افسران نے لیاری ایکسپریس وے کے اطراف سڑکوں کی تعمیر کے 21کروڑ سے زائد لاگت کے منصوبے پر کام شروع کئے بغیر ہی ٹھیکیدار کو10 کروڑ روپے کی ایڈوانس ادائیگی کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ٹھیکہ جی ایم انٹر پرائزز نامی فرم کو دیا گیا تھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ لوکل گورنمنٹ پروجیکٹ کے افسران نے ترقیاتی کاموں پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے تمام تر توجہ ادائیگیوں پر مرکوز کررکھی ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں ترقیاتی کاموں کی آڑ میں بڑی جعلسازی سامنے آگئی
دریں اثناءترقیاتی کاموں کو مانیٹر کرنے والے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے شعبہ(MEC) کی ٹیم نے مذکورہ منصوبے کا دورہ کیا تو انکشاف ہوا کہ سائٹ پر ترقیاتی کام صرف1 فیصد کیا گیا جبکہ ٹھیکیدار کو45 فیصد فنڈز کی ادائیگی کردی گئی ہے جوکہ10کروڑ روپے بنتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹھیکیدار کو ایڈوانس ادائیگی نہیں کی جاسکتی ہے اس کے باوجود محکمہ لوکل گورنمنٹ پروجیکٹ کے افسران نے کراچی کے ترقیاتی فنڈز کو لوٹ کا مال سمجھتے ہوئے10کروڑ روپے کی ادائیگی کرکے اقربا پروری کی نئی تاریخ رقم کردی ہے۔
پی اینڈ ڈی کے مانیٹرنگ ایوی لیشن سیل کی جاری تہلکہ خیز رپورٹ میں مذکورہ منصوبے پر کئے گئے ایک فیصد کئے گئے ترقیاتی کام کو بھی غیر معیاری اور غیر تسلی بخش قرار دیدیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ایم ای سی نے اپنی رپورٹ سیکریٹری بلدیات سندھ نجم احمد شاہ کو ارسال کی ہے جس پر سیکریٹری بلدیات کی ہدایت پر پی ڈی لوکل گورنمنٹ پروجیکٹ کو اس سلسلے میں خط ارسال کردیا گیا ہے۔
شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کا شعبہ مانیٹرنگ ایوی لیشن سیل ترقیاتی منصوبوں کے نام پر کئے جانے والے ناقص ترقیاتی کام اور اربوں روپے کی مبینہ بدعنوانیوں کی بلا خوف وخطر نشاندہی کرکے احسن اقدام کررہا ہے،شہری حلقوں اور سینئر کنٹریکٹرز نے محکمہ بلدیات سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے نام پر کی جانے والی بدعنوانیوں پر عدالت عظمی،ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل، نیب،اینٹی کرپشن سمیت چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری،وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ،چیف سیکریٹری سندھ سہیل راجپوت،وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ سمیت دیگر حکام سے فوری نوٹس اور ترقیاتی فنڈز کی بندر بانٹ میں ملوث ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایم ای سی نے کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں 12 ارب سے زائد لاگت کے منصوبوں کو غیر معیاری اور غیر تسلی بخش قرار دیا تھا ،سینئر افسران اور کنٹریکٹرز کا کہنا ہے کہ کراچی کی ترقی سے کھلواڑ کیا جارہا ہے جس کا فوری نوٹس نہ لیا گیا تو اربوں کے ترقیاتی فنڈز کی اسی طرح بندر بانٹ کی جاتی رہے گی۔اس سلسلے میں سیکریٹری بلدیات نجم شاہ سے ان کا موقف حاصل کرنے کیلئے کوشش کے باوجود رابطہ ممکن نہ ہوسکا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔