- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
عالمی عدالت نے ’جنگی جرائم‘ پر روسی صدرکے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
واشنگٹن: بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے یوکرین سے بچوں کے اغوا میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی بنیاد پر جنگی جرائم کے الزام میں وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
انگلش العربیہ کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے ایک بیان میں کہا کہ روسی صدر مبینہ طور پر بچوں کی غیر قانونی ملک بدری اور یوکرین کے مقبوضہ علاقوں سے روسی فیڈریشن میں بچوں کی غیر قانونی منتقلی کے جنگی جرم کے ذمہ دار ہیں۔
اس سے قبل اسی طرح کے الزام میں آئی سی سی نے روسی فیڈریشن کے صدر دفتر میں بچوں کے حقوق کی کمشنر ماریا الیکسیوینا کی گرفتاری کے لیے وارنٹ بھی جاری کیے تھے۔ واضح رہے کہ ماسکو آئی سی سی کے دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کرتا ہے۔
یوکرین بھی آئی سی سی کا رکن ملک نہیں ہے لیکن کیف نے اپنے علاقے پر آئی سی سی کا دائرہ اختیار دے رکھا ہے اور آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان نے ایک برس قبل تحقیقات شروع کرنے کے بعد سے چار مرتبہ دورہ کیا۔
عدالتی بیان میں کہا گیا کہ اس بات پر یقین کرنے کے لیے معقول جواز موجود ہیں کہ روسی صدر نے بچوں کے اغوا کے لیے انفرادی، دوسروں کے ساتھ مشترکہ طور پر یا دوسرں کے ذریعے مجرمانہ کام کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔