- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
بجٹ میں سبسڈیز کی مد میں تقریباً 1250 ارب روپے سے زائد رکھنے کی تجویز
اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 2023-24 کے وفاقی بجٹ میں پسماندہ و متوسط طبقے کو ریلیف دینے کے لیے سبسڈیز کی مد میں تقریباً 1250 ارب روپے سے زائد مختص کیے جانے کا امکان ہے جبکہ بجٹ میں فوڈ سیکیورٹی کے لیے 55.5 ارب روپے کی سبسڈی مختص کی جائے گی۔
وزارتِ خزانہ ذرائع کے مطابق بجٹ میں فوڈ سیکیورٹی کے لیے 55.5 ارب روپے کی سبسڈی مختص کی جائے گی جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز سے سستی اشیاء فراہم کرنے کے لیے بھی 30 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی، رمضان ریلیف کے لیے 5 ارب روپے کی سبسڈی دینے کی تجویز ہے۔
مجوزہ سبسڈی میں گلگت بلتستان کو گندم کی فراہمی کے لیے 10.5 ارب روپے، گندم کی فراہمی کے لیے پاسکو کو 10 ارب روپے اور میرا گھر میرا پاکستان کے لیے 12 ارب 20 کروڑ روپے کی سبسڈی شامل ہے۔
علاوہ ازیں، سیلاب سے متاثرہ کسانوں کے قرض معاف کرنے کے لیے 7 ارب روپے اور پیٹرولیم سیکٹر کے لیے 53.6 ارب روپے کی سبسڈی رکھنے کی بھی تجویز ہے جبکہ گھریلو صارفین کو آر ایل این جی فراہم کرنے کے لیے 30 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پاک عرب پائپ لائن کے لیے 5 ارب روپے کی سبسڈی اور پی ایس او کے پرائس ڈیفرنشل کلیم کے لیے 11 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔
نیا پاکستان ہاؤسنگ کے لیے 50 کروڑ روپے کی سبسڈی مختص کی گئی ہے اور اسلام آباد کی میٹرو بس سروس کے لیے 2 ارب روپے کی سبسڈی رکھنے کی تجویز ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔