جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ایف) کے سینیٹر کامران مرتضی نے کہا ہے کہ یہ منصوبے کا حصہ ہے کہ ایوانوں پر سے اعتماد ختم کردیا جائے۔
سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شکر کرتے ہیں عون عباس بپی پر جوتے چوری کا مقدمہ نہیں بنا دیا، عون عباس پر کسی عورت کے چھیڑنے کا مقدمہ نہیں بنایا، چیئرمین سینیٹ صاحب پاکستان میں آپکے پروٹوکول کا تیسرا نمبر ہے، چیئرمین سینیٹ کے احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے پر کیا معاملہ استحقاق کی کمیٹی کو بھجوانا چاہیے؟
انہوں نے کہا کہ اگر چیئرمین کو گرفتار کر لیا جائے تو انکے پروڈکشن آرڈرز کون جاری کرے گا، ہم اپنے مسئلے حل نہیں کرسکتے عوام کے کیسے کریں گے، آپ سوچیں اس وقت عوام کا پارلیمان سے اعتماد اٹھ رہا ہے، شاہد یہ ڈیزائن کا حصہ ہے کہ ایوانوں پر سے اعتماد ختم کردیا جائے۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ یہ ایوان نامکمل ہے،چئیرمین ڈپٹی چئیرمین کی پوسٹس غیر آئینی ہیں، اس ایوان کا انتخابات تاحال نا مکمل ہے، جب آپ کے عہدہ غیر آئینی ہیں تو آپ کے فیصلوں پر عملدرآمد کیسے ہوتا۔
ہمایوں مہمند نے کہا کہ جنرل (ر) مشرف کا سخت ناقد ہوں لیکن ہم ان تمام درجوں سے نیچے گر گئے ہیں، سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چئیرمین سینیٹ سینیٹر بپی کے گرفتاری کے زریعے ایوان میں آنے کا بہانہ مل گیا، اصل مدعہ اعجاز چوہدری کا تھا ان کو آج تک نہیں لایا گیا، جس نے زرداری صاحب کو 11 سال جیل میں رکھا کیا اس کی کوئی مذمت کرتا ہے؟
سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ جس نے شہید بےنظیر بھٹو کے ساتھ مظالم کئے اس کی تو مذمت کریں، نام تو لیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سیاست کی وجہ سے آپ سب مل گئے ہیں، بانی پی ٹی آئی کا شکریہ ادا کریں انہوں نے آپ کے اختلافات ختم کرا دئیے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے حالات خراب ہیں ہم کہاں جائیں؟ سندھ کے چار سے 5 اضلاع کے حالات خراب ہیں، ڈپٹی چئیرمین کو شاید کسی نے کہ دیا کہ آئین قانون کی بات کریں تو نام ہوگا، سندھ کے امن و امان کا معاملہ قائمہ کمیٹی کو سپرد کردیں۔
اجلاس کے دوران سینیٹر شیری رحمان اور سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو نے کہا کہ میں کسی کی ڈکٹیشن نہیں لے سکتا، سینیٹر شیری رحمان بولیں میں آپ سے بات نہیں کررہی آپ میرے وقت پر بات کررہے ہیں، سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو نے جواب دیا کہ میں چیئرمین سے بات کررہا ہوں آپ سے بات نہیں کررہا۔