پاکستان کا دفاع مضبوط اور محفوظ ہاتھوں میں ہے

قومی اسمبلی سے پاس کی گئی قرارداد کا پیغام عالمی سطح پر زوردار طریقے سے گیا



لاہور:

تجزیہ کار فیصل حسین کا کہنا ہے کہ دفاع ایک الگ چیز ہے اور پوری دنیا کو یہ پیغام دینا کہ قوم بالکل ایک ساتھ ہے یہ الگ چیز ہے، یہ پیغام پاکستان کی طرف سے جا بھی رہا ہے، جہاں تک پاکستان کے دفاع کا تعلق ہے تو پوری دنیا کے سامنے یہ بات ایک کھلی حقیقت کی طرح عیاں ہے کہ پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے، محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اگر بھارت ابھی تک کوئی حملہ نہیں کر پا رہا ایک گومگو کی کیفیت میں ہے تو اس کی وجہ یہی ہے کہ وہ پہلے والے واقعات سے ڈرا ہوا ہے، تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ جو اے پی سی کا مطالبہ کیا گیا ہے مناسب ہوتا بہت اچھا ہوتا اگر اے پی سی بلائی جاتی، ایک کرائسس کی سچویشن ہوتی ہے، ایک چیلنج درپیش ہوتا ہے کسی بھی ملک کو، آپ دیکھیں پڑوس میں انڈیا میں پہلگام کا انسیڈنس ہوتا ہے دوسرے تیسرے دن وہاں کے پرائم منسٹر مودی آل پارٹیز کانفرنس بلاتے ہیں، اس میں تمام پارٹیوں کو بلایا جاتا ہے اور ان سے مشاورت کی جاتی ہے۔ 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ قومی یکجہتی کی مثال یہ قرار داد ہے جو متفقہ طور پر پاس ہوئی اور یہی قرارداد اسی طرح سینیٹ سے بھی پاس ہوئی تو جو پارلیمنٹ سے میسج جانا تھا وہ دنیا کوچلا گیا اور مودی کو بھی چلا گیا، یہ بریفنگ پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز میں ہوئی تھی یہ اے پی سی کا متبادل بالکل نہیں ہے، یہ ایک بیگ گراؤنڈ بریفنگ تھی، یہ سمجھنے کی بات ہے، اس کے اندر ڈی جی آئی ایس پی آر اور وزیر اطلاعات موجود تھے، ان دونوں نے صرف بیک گراؤنڈ بریفنگ ہی دی لوگوں کو، اس کے اندر پارلیمنٹ کی جو مختلف جماعتیں ہیں خاص طور پر جوحکومتی اتحاد وہ تو سارے وہاں موجود تھے۔ 

تجزیہ کار خالد قیوم نے کہا کہ پاکستان کے عوام کا جو نمائندہ فورم ہے وہ پارلیمنٹ ہے، وہ قومی اسمبلی ہے، وہ سینیٹ ہے، آج قومی اسمبلی سے متفقہ طور پر جو قرارداد پاس کی گئی ہے اس کا پیغام جو ہے وہ بین الاقوامی سطح پر گیا ہے اور بڑے زور دار طریقے سے گیا ہے، وہ اس لیے بھی گیا ہے کہ چوبیس کروڑ عوام جو ہیں وہ افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، پاکستان کی سلامتی کے ساتھ کھڑے ہیں اور بھارتی جارحیت کے خلاف کھڑے ہیں۔ 

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ انڈیا نے ہر محاذ پر ہر جگہ پر کوشش کی لیکن اس کو کامیابی نہیں ہوئی، اسے رسوائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور آج بالکل سینیٹ میں قومی اسمبلی میں جو مذمتی قرارداد منظور کی گئی دنیا بھر پاکستان سے یکجہتی کا پیغام گیا، بالکل ٹھیک ہے تمام سیاسی جماعتوں کو بلانا چاہیے جو اسمبلی میں ہیں یا باہر ہیں اور اس کو بالکل کیونکہ قوم کے ایک ایک بندے کی آواز ہے کہ وہ بھارت کی جارحیت کو قبول نہیں کرتے اور اگر جنگ مسلط کی گئی تو ہم بھرپور طریقے سے لڑیں گے۔

مقبول خبریں