- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
شریف برادران سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ دارہیں اوران کی گرفتاری تک واپس نہیں جائیں گے، طاہرالقادری
اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف فوری طور پر مستعفی ہوجائیں۔
اسلام آباد کے سہروردی روڈ پر انقلاب مارچ کی عوامی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ پرامن انقلاب مارچ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے منتقل ہوگا اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کا بدلہ لئے بغیر وہاں سے نہیں جائیں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14 شہدا کے ذمہ دار شریف برادران اور ان کی حکومت ہے جبکہ کارکنان پر گولیاں چلانے کا حکم شہباز شریف نے دیا جبکہ اسے وزیراعظم نواز شریف کی حمایت حاصل تھی۔
سربراہ عوامی تحریک نے شرکا سے سوال کیا کہ کیا اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں، حکومت کوگھر بھیج دیا جائے، شریف برادران کو گرفتار کیا جائے، انتخابی اصلاحات کے لئے قومی حکومت بنائی جائے، دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے یا نہیں، جس پر شرکا نے باآواز بلند ہاں میں جواب دیا ، اس موقع پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ وہ عوامی قرارداد کا احترام کرتے ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے کا جواز پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی ریڈ زون میں پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج ہوتے رہے ہیں جبکہ حکمران جماعت بھی کئی بار ریڈ زون میں دھرنا دے چکی ہے، ہر شہری پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پرامن دھرنا دینے کا حق رکھتا ہے اور قانون بھی اس سے منع نہیں کرتا، حکومت کو یقین دلاتا ہوں کہ کارکن پرامن رہیں گے۔ انہوں نے ضمانت دی کہ کوئی کارکن ریڈ زون میں توڑ پھوڑ نہیں کرے گا، حکومت ریڈ زون میں داخل ہونے دے اور فوری طور پر کنٹینرز ہٹا دیئے جائیں، پولیس یا دیگر فورسز بدامنی پھیلانے کی کوشش نہ کریں، پرامن شہریوں پر ہاتھ نہ اٹھائیں اور گولی نہ چلائیں، اگر اسلام آباد کی سرزمین پر خون گرایا گیا تو انہیں معاف نہیں کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔