- الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج؛عمران خان کی حاضری استثنا کی درخواست منظور
- ’’آن لائن شاپنگ سنی تھی لیکن کوچنگ نہیں‘‘، عاقب جاوید
- کراچی میں جمعرات کو سمندری ہوائیں فعال ہونے کا امکان
- فواد چوہدری کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات لاہور ہائیکورٹ میں جمع
- ممکن ہے حملہ آور سرکاری گاڑی میں بیٹھ کر آیا ہو، سی سی پی او پشاور
- پولیس لائنز خودکش دھماکا اور کوہاٹ واقعے پر خیبر پختونخوا میں ایک روزہ سوگ
- اگلے بجٹ کیلیے ایف پی سی سی آئی، چیمبرز، تاجر تنظیموں سے تجاویز طلب
- سی پیک دوسرا مرحلہ، وسیع تر اثرات مرتب ہونگے، پلاننگ کمیشن
- کے الیکٹرک تاجروں کے مسائل ترجیحاً حل کرے، چیئرمین نیپرا
- بجلی کی قیمت میں 2.31 روپے فی یونٹ کمی کی منظوری
- پشاور خودکش دھماکا؛ آئی جی خیبر پختونخوا کا جلد از جلد تحقیقات کا حکم
- درہ خنجراب پاک چین خصوصی تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا گیا
- پشاور پولیس لائنز مسجد میں خودکش دھماکا، اہلکاروں سمیت 92 افراد شہید، 48 زخمی
- کرنٹ اکاؤنٹ میں کمی، مہنگائی شرح سود بڑھانے کی سب سے بری وجہ قرار
- بین الاقوامی پروازوں کے استعمال شدہ پانی میں کورونا وائرس کا انکشاف
- شاہین اور نسیم پاکستان کی ’’گولڈ ڈسٹ‘‘ قرار
- واہ رے تجربہ کارو!
- بھارت میں پہلی بار چھکے کے بغیر ٹی20 میچ کا انعقاد
- یقین ہے امریکا پاکستان کو تیل کی فراہمی کے معاہدے میں رکاوٹ ڈالے گا، روس
- بلوچستان؛ برف پوش پہاڑوں میں چھپی منشیات فیکٹری سے سیکڑوں کلو چرس برآمد
شریف برادران سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ دارہیں اوران کی گرفتاری تک واپس نہیں جائیں گے، طاہرالقادری

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کا بدلہ لئے بغیر وہاں سے نہیں جائیں گے، سربراہ عوامی تحریک فوٹو؛ ایکسپریس نیوز
اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف فوری طور پر مستعفی ہوجائیں۔
اسلام آباد کے سہروردی روڈ پر انقلاب مارچ کی عوامی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ پرامن انقلاب مارچ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے منتقل ہوگا اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کا بدلہ لئے بغیر وہاں سے نہیں جائیں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14 شہدا کے ذمہ دار شریف برادران اور ان کی حکومت ہے جبکہ کارکنان پر گولیاں چلانے کا حکم شہباز شریف نے دیا جبکہ اسے وزیراعظم نواز شریف کی حمایت حاصل تھی۔
سربراہ عوامی تحریک نے شرکا سے سوال کیا کہ کیا اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں، حکومت کوگھر بھیج دیا جائے، شریف برادران کو گرفتار کیا جائے، انتخابی اصلاحات کے لئے قومی حکومت بنائی جائے، دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے یا نہیں، جس پر شرکا نے باآواز بلند ہاں میں جواب دیا ، اس موقع پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ وہ عوامی قرارداد کا احترام کرتے ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے کا جواز پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی ریڈ زون میں پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج ہوتے رہے ہیں جبکہ حکمران جماعت بھی کئی بار ریڈ زون میں دھرنا دے چکی ہے، ہر شہری پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پرامن دھرنا دینے کا حق رکھتا ہے اور قانون بھی اس سے منع نہیں کرتا، حکومت کو یقین دلاتا ہوں کہ کارکن پرامن رہیں گے۔ انہوں نے ضمانت دی کہ کوئی کارکن ریڈ زون میں توڑ پھوڑ نہیں کرے گا، حکومت ریڈ زون میں داخل ہونے دے اور فوری طور پر کنٹینرز ہٹا دیئے جائیں، پولیس یا دیگر فورسز بدامنی پھیلانے کی کوشش نہ کریں، پرامن شہریوں پر ہاتھ نہ اٹھائیں اور گولی نہ چلائیں، اگر اسلام آباد کی سرزمین پر خون گرایا گیا تو انہیں معاف نہیں کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔