مصباح الحق ہی ورلڈ کپ 2015 تک قومی ٹیم کے کپتان ہونگے، چیئرمین پی سی بی کا اعلان

ویب ڈیسک  منگل 14 اکتوبر 2014
مصباح الحق اگر خود ریٹائرڈ ہوئے تو ان کا متبادل سوچ رکھا ہے، شہر یار۔ فوٹو: محمد ثاقب/ایکسپریس/فائل

مصباح الحق اگر خود ریٹائرڈ ہوئے تو ان کا متبادل سوچ رکھا ہے، شہر یار۔ فوٹو: محمد ثاقب/ایکسپریس/فائل

لاہور: چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے قومی ٹیم میں کپتان کو لے کر پیدا ہونے والا تنازع دفن کردیا اوراعلان کیا ہے کہ 2015 کے ورلڈ کپ تک مصباح الحق ہی ٹیم کی قیادت کریں گے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہریار خان کا کہنا تھا کہ شاہد آفریدی کے بیان پر پریشانی ہوئی اور قواعد کی خلاف ورزی پر ان کے خلاف کارروائی ہوگی تاہم یہ بات واضح ہے کہ شاہد آفریدی کو مصباح الحق کی قیادت میں ہی ورلڈ کپ کھیلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مصباح الحق اگر خود ریٹائرڈ ہوئے تو ان کا متبادل سوچ رکھا ہے اور کسی ایک شخص کو یہ نہیں سوچنا چاہیئے کہ وہی کپتان بن سکتا ہے، آسٹریلیا کے خلاف تیسرے ون ڈے میں مصباح الحق نے خود آرام کرنے کو کہا جس سے یہ تاثر لیا گیا کہ انہیں کپتانی سے ہٹایا جارہا ہے۔

چیئرمین پی سی بی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ 2015 تک غیر ملکی ٹیمیں پاکستان آنا شروع ہوجائیں گی جبکہ اس حوالے سے بھارت، بنگلادیش اور سری لنکن بورڈ کو باور کرایا ہے کہ سیاست کو کھیل سے دور رکھا جائے، بنگلادیش اور سری لنکن بورڈز دورہ پاکستان کے لئے رضامند ہیں جبکہ آئرلینڈ اور افغانستان نے پاکستان میں کھیلنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکن کرکٹ بورڈ نے ٹرائینگولر سیریز کرنے کا کہا ہے جبکہ کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ جو آپ چاہیں گے ہم کرنے کو تیار ہیں جب کہ بنگلادیش کرکٹ بورڈ نے مشروط رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی سے اجازت لینے کے بعد ٹیم پاکستان آنے کو تیار ہے۔

جادوگر اسپنر سعید اجمل کی ٹیم میں واپسی کے حوالے سے شہریار خان کا کہنا تھا کہ سعید اجمل کو چند روز بعد دوبارہ ٹیسٹ کے لئے بھیجیں گے انہوں نے کہا تھا کہ وہ جانتے ہیں کہ ان کے بولنگ ایکشن میں تھوڑی خرابی ہے جسے تین سے چار ہفتوں میں ٹھیک کرلیا جائے گا، امید ہے کہ سعید اجمل ورلڈ کپ 2015 میں ٹیم الیون کا حصہ ہوں گے۔

کیا پی سی بی کا ورلڈکپ 2015 تک مصباح الحق کو کپتان برقرار رکھنے کا فیصلہ درست ہے؟

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔