- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
کیوبا کے سابق صدر فیڈل کاسترو چل بسے
ہوانا: کیوبا کے سابق صدر اور انقلاب کی علامت سمجھے جانے والے رہنما فیڈل کاسترو 90 برس کی عمر میں چل بسے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کیوبا کے سرکاری ٹی وی نے سابق صدر فیڈل کاسترو کے مرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تقریباً 50 سال تک ملک پر حکمرانی کرنے والے انقلابی رہنما اب اس دنیا میں نہیں رہے ہیں۔
فیڈل کاسترو 1959 سے 1976 تک کیوبا کے وزیراعظم رہے اور پھر 1976 سے 2008 تک ملک کے صدر رہے۔ 2006 میں طبیعت کی ناسازی کے بعد وہ عوامی منظر عام سے غائب ہو گئے اور پھر 2008 میں انہوں نے ملک کی باگ دوڑ اپنے بھائی راول کاسترو کے سپرد کردی۔
فیڈل کاسترو کے دور صدارت میں کیوبا اور امریکا کے تعلقات میں تناؤ رہا لیکن ان کی صدارت چھوڑنے کے کچھ ہفتوں بعد ہی امریکا اور کیوبا میں سفارتی تعلقات بحال ہو گئے۔ فیڈل کاسترو نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ وہ ریاستی فیصلے کی حمایت کرتے ہیں لیکن انہی امریکی پالیسیوں پر بالکل بھی اعتبار نہیں ہے۔
فیڈل کاسترو ہمیشہ امریکی پالیسیوں اور حکمرانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے، امریکا کی دہشت گردی کے خلاف جنگ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے 2004 میں صدر جارج ڈبلیو بش کی پالیسیوں کو فراڈ اور دوغلی قرار دیا جب کہ 2011 میں انہوں نے امریکی صدر براک اوباما کو بے وقوف ٹھہرایا۔
صدارت چھوڑنے کے بعد بھی فیڈل کاسترو خبروں کی زینت بنے رہے اور ان کے انتقال کے حوالے میڈیا پر افواہیں پھیلائی گئیں جس کے جواب میں انہوں نے کیوبا کی سرکاری ویب سائٹ پر بیان دیا کہ وہ نا صرف زندہ ہیں بلکہ انہیں تو پتہ بھی نہیں کہ سر کا درد کیسا ہوتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔