سپریم کورٹ کا سندھ بلدیاتی آرڈیننس کے خلاف حکم امتناعی برقرار رکھنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  منگل 1 جنوری 2013
 اگلی سماعت تک اختیارات بلدیاتی حکومت کو منتقل نہ کئے جائیں اور نہ کوئی گڑبڑ کی جائے۔ چیف جسٹس

اگلی سماعت تک اختیارات بلدیاتی حکومت کو منتقل نہ کئے جائیں اور نہ کوئی گڑبڑ کی جائے۔ چیف جسٹس

اسلام آ باد: سپریم کورٹ نے سندھ بلدیاتی آرڈیننس کے خلاف حکم امتناعی برقرار رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے نمائندے فیصل شکیل کے مطابق سندھ بلدیاتی آرڈینینس سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا، آج سیکیریٹری لوکل گورنمنٹ کے وکیل انور منصور نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس قانون کے اندر کوئی ایسی متنازع شق نہیں ہے جو آئین سے متصادم ہو، اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ  قانون کے مطابق ہر ضلعے کے لئے نوٹیفکیشن دیا جاتا ہے آپ ہمیں نوٹیفکیشن دکھا دیں کہ کراچی کے 5 ضلعے کو ایک ضلعے کا درجہ دے دیا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اگلی سماعت تک اختیارات بلدیاتی حکومت کو منتقل نہ کئے جائیں اور نہ کوئی گڑبڑ کی جائے۔

جسٹس گلزار احمد نے انور منصور سے کہا کہ ایک طرف تو آپ کہتے ہیں کہ لینڈ ریونیو اور جوڈیشل مقاصد کے لئے یہ 5 ضلعے ہونگے لیکن جب اختیارات کی بات ہوتی ہے تو آپ کہتے ہیں کہ کراچی کے 5 ضلعوں کو ملا کر دیکھا جائے، انہوں نے کہا کہ یہ متنازعہ بات پر جس کی وضاحت کی جائے۔

انور منصور نے عدالت سے درخواست کی کہ انہیں علاج کے لیے برطانیہ جانا ہے، عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 16 جنوری تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔