پاکستانی کینو کی ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں رجسٹریشن

نمائندہ خصوصی  پير 4 فروری 2013
کینو کی برآمدات کو عالمی سطح پر بہت  سے چیلنجز درپیش ہیںجن سے عہدہ براء ہونے کے لیے ہمیں اپنی زرعی پراڈکٹس کو قابل شناخت بنانا ہوگا۔ فوٹو : فائل

کینو کی برآمدات کو عالمی سطح پر بہت سے چیلنجز درپیش ہیںجن سے عہدہ براء ہونے کے لیے ہمیں اپنی زرعی پراڈکٹس کو قابل شناخت بنانا ہوگا۔ فوٹو : فائل

اسلام آباد: کینو گروئرز ایسوسی ایشن کے صدرحامد سلیم وڑائچ نے کہا ہے کہ  پاکستانی کینو کوعالمی تجارتی تنظیم  (ڈبلیو ٹی او)کی سطح پر رجسٹرڈ کرلیا گیا ہے۔

ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے  کہا کہ پاکستان میں زرعی پیداوار کا معیار بہترین ہے لیکن پروسیسنگ ، گریڈنگ، پیکنگ نقل وحمل اور اسٹوریج کے دوران حفظان صحت کے اصولوں پر عمل نہیں کیا جاتا جس کی وجہ سے بیرون ملک زرعی برآمدات کے لیے مشکلات پیش آتی ہیں۔

4

ان مسائل کے تدارک کے لیے محکمہ زراعت پنجاب نے 2 ارب روپے مالیت کے پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کینو کی برآمدات کو عالمی سطح پر بہت  سے چیلنجز درپیش ہیںجن سے عہدہ براء ہونے کے لیے ہمیں اپنی زرعی پراڈکٹس کو قابل شناخت بنانا ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔