- مہاتیر محمد کی صحت سے متعلق ذاتی ترجمان کا بیان سامنے آگیا
- نیب اور براڈ شیٹ کے درمیان اربوں روپے کے معاہدے کی تفصیلات بتائی جائیں، سلیم مانڈوی والا
- پاک بحریہ کیلیے استبول میں جہاز کی تعمیر، ترک صدر نے ویلڈنگ کرکے باضابطہ آغاز کردیا
- شہر قائد میں سردی بڑھنے اور تیز ہوا چلنے کی پیش گوئی
- پاکستان میں سب سے بڑے شیطان کا نام فضل الرحمان ہے، غلام سرور
- متحدہ عرب امارات کا اسرائیل میں سفارت خانہ کھولنے کا فیصلہ
- حکومت نے بجلی کی قیمت بڑھا کر عوام کی جیب پر 200 ارب کا ڈاکا ڈالا، مفتاح اسماعیل
- سعودی عرب میں غصیلے شوہر نے بیوی کے گلے میں گولی مار دی
- ڈبل شاہ مال دگنا کرتا تھا لیکن وزیراعظم نے مسائل چار گنا کردیے، سراج الحق
- قومی ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن نہیں، ہیڈ کوچ مصباح الحق
- شوگر اور گندم اسکینڈل کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، چیئرمین نیب
- بلوچستان كے عوام كو تحفظ فراہم كرنا ہمارا فرض ہے، آئی جی بلوچستان
- سیکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں خفیہ آپریشن، 5 دہشت گرد ہلاک
- 18 سالہ لڑکی کو بندوق کی نوک پر زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار
- بہت زیادہ سیب کھانے کے ممکنہ نقصانات
- 31 بار کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے باوجود خاتون صحت مند
- خواتین کو گھریلو تشدد سے محفوظ بنانے کی قانون سازی ایک سنگ میل ثابت ہوگی، وزیراعلیٰ
- ظہیرعباس اور سرفرازنواز کورونا ویکسین لگوانے والے پہلے پاکستانی کرکٹر بن گئے
- رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی میں بھتہ مانگنے والے 4 ملز م گرفتار
- حکومت کو گھر بھیجنا بہت ضروری ہو چکا، آصف زرداری
38 سال سے غیرمستحکم افغانستان کے منفی اثرات بھگت رہے ہیں، پاکستان
اسلام آباد: امریکا میں پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کا نصف عرصہ منفی اثرات کا سامنا کرتے گزرا اورغیرمستحکم افغانستان کے منفی اثرات 38 سال سے بھگت رہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اعزاز چوہدری کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان مخالف پالیسی پرردعمل پرکہنا تھا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے، پاکستان نے مستحکم اور پرامن افغانستان کے لیے عالمی کوششوں کا مستقل ساتھ دیا ہے، غیرمستحکم افغانستان کے منفی اثرات 38 سال سے بھگت رہے ہیں۔ پاکستان کا اپنے قیام سے آج تک کا نصف سے زائد عرصہ انہی اثرات کا سامنا کرتے گزرا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پاکستان افراتفری پھیلانے والے افراد کو پناہ دیتا ہے، امریکی صدر کا الزام
اعزازچوہدری نے کہا کہ پاکستان کا انسداد دہشت گردی میں کسی سے موازنہ نہیں، پاکستان کی سرزمین کسی بھی دہشت گرد کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہیں ہے، افغان قیادت ہی مفاہمتی عمل کو کامیاب بناسکتی ہے اورامریکی قیادت سے مل کرنئی پالیسی جاننے کی کوشش کریں گے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: وفاقی کابینہ کا امریکی پالیسی پر تمام دوست ممالک کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
واضح رہے کہ گزشتہ روزامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان پالیسی میں پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان افراتفری پھیلانے والے افراد کو پناہ دیتا ہے جب کہ آئندہ کیلیے پاکستان سے ایک بار پھرڈومور کا مطالبہ کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔