بیوی مجھے جوتوں سے مارتی ہے، سنجے دت

ویب ڈیسک  جمعرات 21 ستمبر 2017
شو میں سنجے دت نے اپنی اہلیہ اور نجی زندگی کے بارے میں کئی باتیں کیں؛فوٹوفائل

شو میں سنجے دت نے اپنی اہلیہ اور نجی زندگی کے بارے میں کئی باتیں کیں؛فوٹوفائل

ممبئی: بالی ووڈ میں سنجو بابا کے نام سے مشہوراداکار سنجے دت نے اپنی اہلیہ مانیتا دت کے حوالے سے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی بیوی انہیں جوتوں سے مارتی ہے۔

سنجے دت کا شمار بالی ووڈ کے سنجیدہ اداکاروں میں ہوتا ہے جب کہ ماضی میں ان کے بے تحاشہ غصے کے باعث لوگ ان سے بات کرتے ہوئے بھی ڈرتے تھے لیکن جیل میں گزارے گئے 5 سالوں نے سنجے دت کو مکمل طور پر تبدیل کردیا جس کا ثبوت ان کے حال ہی میں دئیے گئے انٹرویوز ہیں جن میں انہوں نے اپنے والد اور نجی زندگی کے بارے میں کئی اہم راز افشا کیے جب کہ انہوں نے کئی مواقعوں پر مذاق کرکے شائقین کو حیران بھی کیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سنجے دت کی والد نے جوتے سے پٹائی کیوں کی تھی 

بھارتی فلم انڈسٹری کے سنجو بابانے حال ہی میں بھارتی ٹی وی کے شو ’’یار میرا سپر اسٹار سیزن2‘‘میں شرکت کی، شو میں سنجے دت نے اپنی اہلیہ اور نجی زندگی کے بارے میں کئی باتیں کیں، انہوں نے شو کے دوران اپنے جوتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے زیراستعمال جوتے خاص طور پر ہاتھ سے تیار کیے جاتے ہیں جب کہ انہیں آگرہ کے نہیں بلکہ میکسیکو کا موچی بناتا ہے، وہ میکسیکو سے جوتے بناکر مجھے بھیجتا ہے، شو کے دوران سنجے دت نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس ایسے بہت سارے جوتے ہیں جن سے میری بیوی مانیتا مجھے مارتی ہے، اس بات کو سن کر شو میں موجود تمام لوگ حیران رہ گئے، تاہم انہوں نے یہ بات مذاقاً کہی تھی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: دعا ہے میرا بیٹا مجھ جیسا نہ ہو

واضح رہے کہ اس  سے قبل بھی ایک انٹرویو کے دوران سنجے دت نے اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ پہلی بار سگریٹ پینے پر میرے والد سنیل دت نے میری جوتے سے پٹائی کی تھی وہ مجھ سے بے حد محبت کرتے تھے لیکن میری حرکتوں سے نالاں بھی رہتے تھے تاہم اب انہوں نے اپنے والد کے نقش قدم پر چلنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نوجوانوں کو منشیات کی لت سے آزاد کرانے کا فیصلہ کیاہے۔

واضح رہے کہ سنجے دت کی فلم ’’بھومی‘‘کل ریلیز کی جائے گی ، فلم میں سنجے دت کے علاوہ بالی ووڈ اداکارہ آدیتی راؤ حیدری مرکزی کردار میں نظر آئیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔