US
صفحۂ اول
تازہ ترین
خاص خبریں
کھیل
فیکٹ چیک
پاکستان
انٹر نیشنل
ٹاپ ٹرینڈ
انٹرٹینمنٹ
لائف اسٹائل
صحت
دلچسپ و عجیب
سائنس و ٹیکنالوجی
بزنس
رائے
اے اﷲ! میری آواز کو اُن کے سامنے آہستہ، میرے کلام کو ان کے لیے خوش گوار، میری بیعت کو نرم اور میرے دل کو مہربان بنادے
انسانوں کی پیاس بجھانے کے ساتھ جانوروں کو بھی پانی پلانا عظیم کارِ ثواب اور ذریعۂ نجات ہے
’’مجھے لعن کرنے والا نہیں بھیجا گیا، مجھ کو اﷲ کی طرف بلانے والا اور رحمت فرمانے والا بھیجا ہے۔‘‘
’’جو لوگ کہ اپنے مال کو اﷲ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں۔ پھر دینے کے بعد نہ احسان رکھتے ہیں اور نہ تکلیف دیتے ہیں، تو ان کا اجر و ثواب ان کے رب کے پاس ہے‘‘
اﷲ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ’’میری امت میں سب سے زیادہ حیا دار عثمانؓ ہیں۔‘‘ (ترمذی)
حضور اکرم ﷺ ایک درخت کے نیچے تشریف فرما ہوئے اور خون عثمان ؓ پر بیعت لی۔ یہ بیعت رضوان ان کے لیے ابدی سعادتوں کا سرمایہ بن کر ظاہر ہوئی
’’اور غصہ کو ضبط کر جانے والے لوگ اور لوگوں کو معاف کرنے والے لوگ اﷲ کے محبوب ہیں۔‘‘
قرآن کریم میں اﷲ تعالیٰ نے کئی مقامات پر حلال کو اختیار کرنے کا حکم دیا ہے
آج بھی ہو جو براہیمؑ کا ایماں پیدا آگ کرسکتی ہے انداز گلستاں پیدا
تُونے اپنا خواب سچ کر دکھایا، ہم نیکوں کو ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں
’’میں حاضر ہوں۔ اے اﷲ میں حاضر ہوں۔ میں حاضر ہوں۔ تیرا کوئی شریک نہیں۔ سب خوبیاں اور سب نعمتیں تیری ہی ہیں اور سلطنت تیری ہے۔ تیرا کوئی شریک نہیں۔‘‘
حج ایسا فریضہ ہے جس میں عشق و محبّت کو فوقیت حاصل ہے، زیارت بیت اﷲ امن اور مساوات کا ایک ایسا درس ہے جو اپنی مثال آپ ہے
’’اﷲ کے پاس ان قربانیوں کا گوشت پہنچتا ہے اور نہ ہی خون پہنچتا ہے بل کہ تمہارا تقویٰ پہنچتا ہے۔‘‘
’’ماہ رمضان تمام مہینوں کا سردار ہے اور ان میں سے سب سے زیادہ محترم و مکرم ذوالحجہ ہے۔‘‘
اہل و عیال اور عزیز ترین شے کو اپنے رب کی مرضی کے مطابق ڈھال لینے کا نام قربانی ہے
’’جس شخص میں قربانی کرنے کی وسعت ہو پھر بھی وہ قربانی نہ کرے تو ہماری عیدگاہ کے قریب نہ آئے۔‘‘
نبی کریمؐ نے فرمایا: ’’حج کو آنے والے اور عمرہ ادا کرنے والے اﷲ تعالیٰ کے معزز مہمان ہیں، اگر وہ اﷲ تعالی سے دعا مانگیں تواﷲ تعالیٰ ان کی دعا قبول فرماتا ہے۔‘‘
ہنسیں، کھیلیں، مسکرائیں لیکن حد سے تجاوز نہ کریں
’’تم میں کوئی اپنی پیٹھ پر لکڑیاں اٹھا کر بیچے، یہ اس سے بہتر ہے کہ وہ کسی سے سوال کرے اور وہ دے یا نہ دے۔‘‘
اسلام میں بنیادی طور پر حج ہر صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں ایک مرتبہ واجب ہے
اﷲ تعالیٰ نے ماہِ ذی قعدہ کو خصوصی شرف و فضیلت بخشی ہے اور اس کو ان چار مہینوں میں شامل فرمایا ہے
قرآنِ مجید نے بیت اﷲ کی خصوصیات میں حج کا بھی ذکر کیا ہے۔ اور صاحب استطاعت شخص پر بیت اﷲ کا حج کرنا فرض قرار دیا ہے۔
ایک اچھے معاشرے کی تشکیل کے لیے عمدہ خطوط پر اولاد کی تربیت کرنا والدین کا ایک اہم فریضہ ہے
بددیانت شخص اﷲ کی محبت سے محروم ہوجاتا ہے۔ ’’بے شک! اﷲ اس شخص سے محبت نہیں کرتا جو خائن (اور) گناہ گار ہو۔‘‘
اﷲ تعالیٰ نے تو ہمیں صاف اور واضح دو راستے بتا دیے تو پھر ایسا کیا ہُوا کہ ہم نیکی کے راستے جسے صراط مستقیم کہا گیا ہے
جس کے پاس جتنا قیمتی سرمایہ ہوتا ہے وہ اس کی حفاظت کے لیے بھی اتنا ہی فکر مند اور چوکس رہتا ہے
’’اﷲ تعالیٰ وہی عمل قبول کرتا ہے، جس کی بنیاد خلوص پر ہو۔‘‘
اے ایمان والو! اﷲ ایسے شکار کے ذریعے تمہاری آزمائش کرے گا جو تمہارے ہاتھوں اور تمہارے نیزوں کی زد میں ہوں گے
جہاں آپؐ اپنے رفقاء کی مادی ضرورتوں اور دل جوئی و حسن سلوک کا خیال رکھتے تھے، وہیں ان کی دینی تربیت پر بھی متوجہ رہتے تھے
رمضان کے بعد ایک مسلمان کا فرائض و واجبات کی پابندی کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ اس نے رمضان سے کچھ حاصل کیا
ہمارے ہاں دینداری کا جو تصور عام ہے، وہ زیادہ تر ظاہری عبادات سے جڑا ہوا ہے
اصل دین وہ ہے جس میں عبادات اور اخلاقیات دونوں شامل ہوں۔
’’اے اﷲ! ہم کو آگ کے عذاب سے بچا۔‘‘
آئندہ سال کون اس مہینے کو پاسکے گا۔۔۔ ؟ اور کون اس کے سایہ فگن ہونے سے پہلے ہی منوں مٹی تلے دبا دیا جائے گا
’’یقیناً! تمہارے اموال اور نفس سے تمہاری آزمائش کی جائے گی۔‘‘ایمان مکمل ہی تب ہوتا ہے جب ہم اپنے مسلمان بھائی کے لیے بھی وہی پسند کریں جو اپنے لیے کرتے ہیں
یہ رات ہمارے رب نے بہ طور انعام مختص کی ہے، جس میں ہماری نجات رکھی ہے
’’اے پروردگار! آپ بہت معاف فرمانے والے ہیں اور معاف کرنے کو پسند بھی فرماتے ہیں، مولائے کریم مجھے معاف فرما دیں۔‘‘
’’جس شخص نے لیلۃالقدر میں ایمان اور ثواب کی نیت ّ سے عبادت کی تو اﷲ تعالیٰ اس کے تمام پچھلے گناہ معاف فرما دے گا۔‘‘
’’جو شخص اس رات سے محروم رہ گیا گویا سارے خیر سے محروم رہ گیا اور اس رات کی بھلائی و خیر سے وہی شخص محروم ہوسکتا ہے جو حقیقتاً محروم ہو۔‘‘
ماہ رمضان کے استقبال کے لیے جنّت کو سجایا جاتا ہے، جس کے مکین مومنین ہوں گے
’’اﷲ تعالیٰ بہت باحیا اور کریم ہے، جب کوئی بندہ اُس کی طرف ہاتھ اُٹھاتا ہے تو وہ انہیں خالی واپس کرتے ہوئے شرماتا ہے۔‘‘
آج ہماری تعداد اربوں میں ہے اور ہم ایٹمی ہتھیاروں کے مالک بھی ہیں پھر بھی دنیا میں ہماری کوئی عزت و وقعت ہے نہ کوئی قابل قدر شناخت، آخر کیوں۔۔۔۔۔۔ !
حق و باطل کا پہلا فیصلہ کن معرکہ ظلم و عدل کے باب میں نظریات اور اصول اہم ہوتے ہیں نہ کہ خونیں ناتے اور رشتے داریاں
آپؓ نے جہاں آنکھ کھولی وہ گھر صداقت کا گہوارہ تھا اور جہاں جا کر ازدواجی زندگی بسر کی وہاں نبوت ؐ کا بسیرا تھا
یہ الفاظ چند سال قبل ایک ترک خطاط نے علاقے میں گھومتے پھرتے ڈھونڈے تھے
روزہ تربیت کا نہایت مؤثر اور بے مثال طریقہ ہے، جس سے روحانی مقاصد کے تحت اپنے آپ پر قابو پانے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے
’’جو شخص چالیس دن تک غلہ مہنگائی کے خیال سے ذخیرہ کرے پھر (غلطی کا احساس ہونے پر) وہ تمام غلہ صدقہ کردے پھر بھی اس کی غلطی کا کفارہ ادا نہیں ہوتا۔‘‘
آپؓ حُسنِ سیرت، اعلیٰ اخلاق، بلند کردار، عزت و عصمت اور شرافت و مرتبے کی وجہ سے طاہرہ کے پاکیزہ لقب سے مشہور تھیں
آج پھر عورت کا مقام شیطانی حملوں کی زد میں ہے جس کی تقدیس کے سامنے گردنیں خم ہوجاتی تھیں