اسکولوں پر چھاپے،19،اساتذہ معطل، 3بے ہوش درجنوں اسکول کھول دیے گئے

نامہ نگاران / ایکسپریس نیوز ڈیسک  اتوار 10 مارچ 2013
چھاپوں کے باعث تعلیم سے محروم لوگوں کی قسمت جاگ اٹھی، ڈیوٹی چور اساتذہ 8بجے سے پہلے اسکول پہنچنے لگے. فوٹو: فائل

چھاپوں کے باعث تعلیم سے محروم لوگوں کی قسمت جاگ اٹھی، ڈیوٹی چور اساتذہ 8بجے سے پہلے اسکول پہنچنے لگے. فوٹو: فائل

زیریں سندھ: سپریم کورٹ کے حکم پر ججوں کے اسکولوں پر چھاپے جاری، 19 اساتذہ معطل، 3بیہوش۔

ایک اسکول میں بھینسیں بندھی تھیں،تعلیم سے محروم لوگوں کی قسمت جاگ اٹھی، درجنں اسول کھول دیے گئے۔ تفصیلات سپریم کورٹ کے حکم پر ایڈیشنل سیشن جج ٹنڈوآدم عبیداحمد یوسف زئی، سول جج ٹنڈوآدم انتظار احمد سمیت 4 ججوں نے مختلف اسکولوں پر چھاپے مارے، پرائمری اسکول عادب خاصخیلی میں بھینسیں بندھی ہوئی تھیں۔پرائمری اسکول دین محمد ڈوگر میں طلبہ کی تعداد کم تھی اور استاد غیر حاضر تھا، اسکول میں ٹیوب ویل کا سامان رکھا تھا۔ چھاپوں کے دوران لیڈیز ٹیچر تسلیم بی بی، محمد علی قریش سمیت 3اساتذہ بیہوش ہوگئے۔

پرائمری اسکول پیر و فقیر شورو میں ایس ایم سی کا ریکارڈ طلب کرنے پر ٹیچر نے بتایا کہ ریکارڈ وڈیرے کے پاس ہے جس پر مذکورہ وڈیرے کو عدالت آنے کا کہا گیا۔ چھاپوں کے دوران اکثر اسکولوں کی بلڈنگیں خستہ حالی کا شکار دیکھی گئیں اور طلبہ و طالبات کھلے آسمان کے نیچے تعلیم حاصل کررہے تھے، تحصیل ٹنڈوآدم میں اسکولوں سے غیر حاضر رہنے والے 15 اساتذہ کو معطل کر دیا گیا ہے۔ دریں اثنا عدالتی چھاپوں کے باعث تعلیم سے محروم لوگوں کی قسمت جاگ اٹھی، مٹیاری تعلقہ میں 76 بند اسکول کھول دیے گئے، ہالا، سعیدآباد میں 50اسکول کھل گئے، ڈیوٹی چور اساتذہ 8بجے سے پہلے اسکول پہنچنا شروع ہوگئے، اوطاقیں میں تبدیل درجنوں اسکولوں میں بھی درس و تدریس کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

جبکہ ایسے 40سے زائد اسکول بھی کھول دیے گئے ہیں جن کی بڑی سرکاری عمارتیں محکمہ تعلیم کے حوالے بھی نہیں کی گئی تھیں۔ ایسی جگہوں پر بند اسکول کھول دیے گئے ہیں جہاں سرکاری اساتذہ کا پہنچنا ناممکن سمجھا جاتا تھا۔ گوداموں اور جانوروں کے باڑے کے طور پر استعمال ہونے والے متعدد سرکاری اسکولوں میں صفائی کروا کر پڑھائی شروع کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب متعلقہ ایجوکیشن افسران کو پابند کیا گیا کہ وہ اسکولوں کے SMC ریکارڈ کے ساتھ عدالت میں پیش ہوں۔سپریم کورٹ کے حکم پر سول جج ٹو شہداد پور عابد علی راجپوت نے سنجھورو، رکن برڈا، جعفر خان لغاری، رائو تیائی سمیت درجنوں پرائمری اور ہائی اسکول پر چھاپے مارے اور بند اسکولوں کو کھلوایا گیا جبکہ غیر حاضر 4ٹیچرز کو معطل کر دیا اور پرائمری اسکول الٰہی بخش بروہی جو کہ اوطاق بنا ہوا تھا کا فرنیچر اٹھا کر سنجھورو تھانہ پر منتقل کر دیا گیا۔ سول جج ٹونے 30 سے زائد اسکولوں کا وزٹ کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔