پاکستان میں 12 ہزار مریضوں کے بون میرو ٹرانسپلانٹ کیلیے صرف 11 فزیشن

طفیل احمد  جمعـء 9 مارچ 2018
حکومت نے خون کے کینسرکے صرف100مریضوں کے علاج کیلیے رقم دی، ڈاکٹر طاہر شمسی۔ فوٹو : فائل

حکومت نے خون کے کینسرکے صرف100مریضوں کے علاج کیلیے رقم دی، ڈاکٹر طاہر شمسی۔ فوٹو : فائل

 کراچی: پاکستان میں بون میروٹرانسپلانٹ فزیشن کی تعداد صرف11ہے جبکہ پاکستان میں ہرسال 12ہزار مریض سمیت دیگر خون کی بیماریوں میں رپورٹ ہوتے ہیں۔

ملک میں خون کے کینسراور تھیلے سیمیاکے  مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظربون میروٹرانسپلانٹ فزیشن کی تعداد صرف11ہے جبکہ پاکستان میں ہرسال 12ہزار مریض خون کے کینسر، لمفوما، تھیلے سیمیا سمیت دیگر خون کی بیماریوں میں رپورٹ ہوتے ہیں۔

ان مریضوں کے لیے ملک میں صرف4بون میروٹرانسپلانٹ مراکز قائم ہیں ان میں ایک آغاخاں اسپتال، نیشنل انسٹیٹوٹ آف بلڈ ڈیزیز، پنڈی میں پاک آرمی اسپتال اور شفا انٹرنیشنل اسپتال شامل ہیں، مریضوں کی تعدادکے پیش نظر ملک بھر میں200 ٹرانسپلانٹ مراکز اور 2ہزار بون میرو فزیشن کی اشد ضرورت ہے۔

ایکسپریس کے استفسار پرڈاکٹر طاہر شمسی نے بتایاکہ ملک بھر میں خون کے کینسر کے سالانہ 12ہزار نئے مریض رپورٹ ہورہے ہیں کسی بھی سرکاری اسپتال میں اس مہلک اور پیچیدہ مرض کے علاج کی سہولت میسر نہیں، خون کے کینسر اے پلاسٹک اینیمیا، لمفوما، تھیلے سیمیا سمیت دیگر خون کی بیماریوں کے امراض رپورٹ ہورہے ہیں جس کی کئی وجوہ بتائی جاتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔