دودھ کے معیار کی نگرانی کیلیے مراکز بنانے کا فیصلہ

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 21 اپريل 2018
ملازمین کے کپڑے صاف اور ناخن اور بال کٹے ہونے چاہئیں ،ناشتے کے لوازمات ایک دن سے زاید مدت کے بعد فروخت کرنے پر پابندی ہوگی،ہدایت نامہ جاری۔  فوٹو:فائل

ملازمین کے کپڑے صاف اور ناخن اور بال کٹے ہونے چاہئیں ،ناشتے کے لوازمات ایک دن سے زاید مدت کے بعد فروخت کرنے پر پابندی ہوگی،ہدایت نامہ جاری۔ فوٹو:فائل

 کراچی: سندھ فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر آپریشن ابرار احمد شیخ سے لانڈھی کیٹل کالونی ایسوسی ایشن اور دودھ ریٹیلرز ایسوسی ایشن کے وفد نے ملاقات کیاس موقع پر ڈائریکٹر آپریشن نے وفد کو دودھ کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے قواعد و ضوابط کی تفصیلات فراہم کیں اور بتایا کہ دودھ نکالنے کے لیے انجکشن کا استعمال ممنوع ہے۔

معیاری دودھ کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے باڑے کی صفائی،جانور کی صفائی،جانور کو معیاری خوراک کی فراہمی اور دودھ نکالنے اور جمع کر نے کے برتنوں کی صفائی حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق ہونی چاہیےانھوں نے واضح کیا کہ معیاری دودھ کی فراہمی کیلیے کیٹل کالونی کے خارجی راستوں پر سر پرائز چیکنگ پوائنٹس بنائے جائیں گے اور خلاف معیار پائے جانے والے دودھ کے مالکان کو قانونی کارروائی کا سامنا کرناہوگا۔

کیٹل کالونی ایسوسی ایشن اور دودھ ریٹیلرز ایسوسی ایشن نے سندھ فوڈ اتھارٹی کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور اس سلسلے میں اقدامات کیلیے 2ماہ کی مہلت مانگی جس پر ڈائریکٹر آپریشنز نے ایک ماہ کی مہلت پر رضامندی کا اظہار کیا اور کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی ، تمام اسٹیک ہولڈرز کے تعاون سے شہریوں کو معیاری خوراک کی فراہمی یقینی بنانا چاہتی ہے۔ اس مدت میں اسٹیک ہولڈرز اپنی چیزوں کو پروٹوکول کے مطابق استوار کر لیں جس کے بعد سر پرائز چیکنگ شروع ہوجائے گی۔

دریں اثنا برف فیکٹریوں کے مالکان نے بھی آج ڈائریکٹر آپریشنز سندھ فوڈ اتھارٹی سے ملاقات کی،اس موقع پر وفد کو برف بنانے کے لیے سندھ فوڈ اتھارٹی کا تحریری پروٹوکول دیا گیا، بروف بنانے کیلیے صاف پانی،صاف آلات،صاف مشینری اور مزدوروں کا صاف ستھرا ہونا ضروری ہے،آئس فیکٹری مالکان نے اس سلسلے میں سندھ فوڈ اتھارٹی کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

سندھ فوڈ اتھارٹی نے دودھ کے کاروبار کو حفظان صحت کے مطابق بنانے کے لیے رہنما ہدایات جاری کردی ہیں ، شہر میں دودھ فروخت کرنے والی تمام دکانوں کو سندھ فوڈ اتھارٹی کا لائسنس لینا ہوگا ، دودھ کے ہول سیلرز، ریٹیلرز اور ڈیری فارمرز کے نمائندہ وفد سے گزشتہ روز ملاقات میں دودھ فروشوں کو حفظان صحت کے اصولوں پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کی، اتھارٹی کے ڈائریکٹر آپریشن ابرار شیخ نے دودھ فروشوں پر واضح کیا کہ حفظان صحت اور معیار کو بہتر بنانا ہوگا ۔

اس مقصد کے لیے دودھ فروشوں کو معیار پر پورا اترنے کے لیے وقت دیا جائے گا،دودھ فروشوں کی جانب سے خلیل گجر اور عبدالوحید گدی ، شاکر عمرگجر اور احمد فیصل نے سندھ فوڈ اتھارٹی کو معیار اور حفظان صحت کے اصولوں پر عمل درآمد میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

سندھ فورڈ اتھارٹی کے جاری کردہ ہدایت نامے کے مطابق ملک شاپ کا سندھ فوڈ اتھارٹی سے لائسنس شدہ ہونا لازمی ہے دکانوں پر صفائی اور صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانی ہوگی۔ دودھ کو 4ڈگری سینٹی گریڈسے کم درجہ حرارت پر رکھنا ہوگا ، دودھ اور دہی کے برتنوں کا فوڈ گریڈ ہونا اور اسٹین لین اسٹیل کا بنا ہونا لازمی ہے، دکاندار پہلے آنے والا دودھ پہلے فروخت کرنے کے بھی پابند ہوں گے، دودھ کے سپلائر کا تمام ریکارڈ روزانہ کی بنیاد پر رجسٹر میں درج کرنا ہوگا جس میں سپلائر کا نام فون نمبر شناخی کارڈ اور گاڑی نمبر وغیرہ شامل ہیں۔

دودھ کی دکانوں پر کیمکلز کے ڈرم کا استعمال ممنوع ہوگا جبکہ ناشتہ کے لوازمات ایک دن سے زائد مدت کے بعد فروخت کرنے پر پابندی ہوگی انڈے ذخیرہ کرنے کے لیے مقررہ درجہ حرارت برقرار کھنا ہوگا انڈے صاف ستھرے ہوں اور ٹوٹے ہوئے نہ ہوں۔

دکانوں پر کام کرنے والے ملازمین کے میڈیکل سرٹیفکیٹ موقع پر موجود رکھنا ہوں گے جس کی معیاد ایک سال ہوگی،تمام ملازمین کے لیے دستانے اور ماسک پہننا بھی لازمی ہوگا اور سر پر بھی کور رکھنا ہوگا، ملازمین کے کپڑے صاف اور ناخن اور بال کٹے ہونے بھی لازمی قرار دیے گئے ہیں، ملازمین کسی قسم کی جیولری بھی نہیں پہن سکیں گے۔

دکانوں کی صفائی کا بھی خصوصی اہتمام کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے،دکانوں میں روشنی ہوا اور نکاسی آب کی سہولتیں ہونا ضروری ہیں پاؤں سے کھلنے والے کچرے دان استعمال کرنا ہوں گے،دکان میں ملازمین کے ہاتھ دھونے کی جگہ مخصوص ہونا بھی لازمی ہوگا۔

برتن دھونے کی جگہ بھی الگ ہوگی،دکانوں میں حشرات کو روکنے کے لیے جالیاں نصب کرنا ہوں گی اور حشرات کش آلات لگانا ہوں گے، دودھ کو محفوظ رکھنے اور ابالنے کی جگہ الگ ہوگی استعمال ہونے والے برتنوں کی صفائی کے لیے ڈٹرجنٹ استعمال کرنا ہوں گے،نالیوں کو ڈھکنا ضروری ہوگا،دہی کو مکھیوں اور کیڑوں سے محفوظ رکھنا بھی ضروری ہوگا۔

دودھ کی ترسیل پر مامور گاڑیوں کا صاف ستھرا ہوا اور حفظان صحت کے مطابق ہونا ضروری ہے اس کے ساتھ گاڑیوں میں بھی 4ڈگری سے کم درجہ حرارت یقینی بنانے کے لیے انتظامات لازمی قرار دیے گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔