حکومتی وعدوں سے بیزار شخص نے خود ہی جنگل سے راستہ نکال لیا

کینیا کے 45 سالہ شخص نے جھاڑیوں کو تراش کر ایک کلومیٹر کا روڈ بنایا ہے جسے لوگوں نے سراہا ہے


ویب ڈیسک April 27, 2019
کینیا میں 45 سالہ شخص نے اپنے بل بوتے پر گھنے جنگل سے سڑک بنائی جسے اب ہزاروں لوگ استعمال کررہے ہیں۔ فوٹر: اسٹینڈرڈ میڈیا

حکومتی وعدوں اور بار بار کی تاخیر سے پریشان شخص نے اپنی مدد آپ کے تحت دشوار گزار جھاڑیوں سے راستہ نکالتے ہوئے دو کلومیٹر طویل سڑک بنالی جسے لوگوں نے سراہتے ہوئے اسے ایک 'ہیرو' قرار دیا ہے۔

کینیائی دارالحکومت نیروبی سے 80 کلومیٹر کے فاصلے پر کیگینڈا نامی ایک گاؤں واقع جہاں کے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ حکومت گھنے جنگل کے درمیان کوئی سڑک بنادے تاکہ وہ قریبی بازار تک پہنچ سکیں بصورت دیگر انہیں وہاں تک جانے کے لیے گھوم کر چار کلومیٹر تک پیدل چلنا پڑتا تھا لیکن حکومت کی عدم توجہی کی بنا پر یہ مسئلہ حل نہیں ہوا۔



45 سالہ نکولس میوشامی دن میں مزدوری اور رات میں چوکیداری کرکے اپنا پیٹ پالتے ہیں لیکن ایک روز انہوں نے ارادہ کیا کہ وہ خود اپنے ہاتھوں سے راستہ بنائیں گے اور انہوں نے صرف چند دنوں میں گھنے جنگل سے دوکلومیٹر کا راستہ بنایا ہے۔ تاہم اس نے صبح 7 بچے سے شام کے 5 بجے تک رکے بغیر کام کیا اور اس انتھک محنت کے نتیجے میں اس نے ڈیڑھ کلومیٹر سے کچھ زیادہ کا علاقہ صاف کرلیا ۔ اب یہ راستہ اتنا چوڑا اور صاف ہے کہ اس پر آسانی سے ایک گاڑی بھی گزرسکتی ہے۔


' میں نے ہر حکومتی ادارے اور اہلکاروں سے درخواست کی لیکن کسی نے بھی توجہ نہیں دی۔ اس کے بعد میں اپنے گاؤں کی خواتین اور بچوں کے لیے ازخود راستہ بنانے کا تہیہ کیا اور یوں اپنے اوزار سے گھنے جنگل میں سڑک بنائی،' نکولس نے کہا۔

اب صرف نصف کلومیٹر کی سڑک باقی بچی ہے جسے وہ جلد مکمل کرلیں گے لیکن لوگ اسے اب بھی سے استعمال کرنا شروع ہوگئے ہیں جن میں اسکول کے بچے بھی شامل ہیں۔ لیکن عجیب بات یہ ہے کہ اسے تنہا کام کرتا دیکھ کر علاقے کے کسی بھی فرد نے مدد نہیں کی اور جب جب ان سے مدد کو کہا گیا تو انہوں نے اس کے لیے معاوضہ طلب کیا۔

مقبول خبریں