ننھی نشوا کے والد اوردارالصحت اسپتال کے درمیان معاہدہ

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 23 مئ 2019
اسپتال انتظامیہ نے شرائط قبول کرلیں،والد نے مقدمہ واپس لینے کیلیے رضامندی ظاہر کردی
 فوٹو:فائل

اسپتال انتظامیہ نے شرائط قبول کرلیں،والد نے مقدمہ واپس لینے کیلیے رضامندی ظاہر کردی فوٹو:فائل

کراچی:  دارالصحت اسپتال کی مبینہ غفلت سے متاثر ہونے والی ننھی نشوا کے والد قیصر علی اور اسپتال انتظامیہ کے درمیان معاہدہ طے پاگیا اسپتال انتظامیہ نے نشوا کے والد کی شرائط قبول کرلیں نشوا کے والد نے مقدمہ واپس لینے کے لیے رضامندی ظاہر کردی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب میں دارلصحت اسپتال کی مبینہ غفلت کے باعث غلط انجکشن لگنے سے ہلاک ہونے والی ننھی نشوا کے لواحقین کی جانب سے پریس کانفرنس منعقد کی گئی، کانفرنس میں نشوا کے والد قیصر علی، نشوا کیس کے وکیل منیر احمد اور دیگر بھی موجود تھے، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نشوا کے والد قیصر علی نے کہا کہ نشوا کی ہلاکت کے معاملے پر ہمارے تین مطالبات تھے جس پر ہم پہلے دن سے لڑ رہے تھے، تین مطالبات میں اسپتال سیل کرنے، اسپتال انتظامیہ کو گرفتار کرنے اور ان لائسنس اسپتال کے خلاف انکوائری کمیشن بنانے کے مطالبات شامل تھے۔

نشوا معاملے پر کارروائی کرتے ہوئے اسپتال تو سیل کردیا گیا لیکن بعد میں ہائیکورٹ کے احکامات پر اسے دوبارہ کھول دیا گیا، انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں غلط واقعات کے خلاف ایکشن نہیں لیا جاتا، مجھ سے جب بھی معافی نامے کے حوالے سے بات کی گئی میرا ایک ہی موقف رہا ہے مجھے پیسوں کی لالچ نہیں، میری بچی واپس نہیں آسکتی۔

انھوں نے کہا کہ اسپتال انتظامیہ اور ہمارے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے، اسپتال انتظامیہ کے سامنے تین مطالبات رکھے تھے جس پر اسپتال انتظامیہ کی منظوری کے بعد معاہدہ طے ہوا ہے اور سب کو اللہ کی رضا کے لیے معاف کردیا ہے، اور اسی معاہدے کی بنا پر بیان ریکارڈ کروایا ہے، ہمارے اسپتال کو پیش کیے مطالبات میں پہلا مطالبہ نشوا کے نام سے دارالصحت اسپتال میں پیڈس آئی سی یو بنایا جائے، نشوا فائونڈیشن بنایا گیا ہے جس میں اسپتال انتظامیہ کی جانب سے سالانہ50 لاکھ روپے دیے جائیں گے اور فاؤنڈیشن کو رجسٹرڈ بھی کرالیا ہے، جمع کیے گئے فنڈ سے ان کا علاج کیا جائے گا جو نشوا کی طرح دوسرے اسپتالوں کی غفلت سے متاثر ہوں گے، اسپتال انتظامیہ سالانہ دو بچوں کو اسکالر شپ دی جائیگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔