ریلوے ٹریک متاثرین کا عید ملبہ کا ڈھیر بنے گھروں پر منانے کا اعلان

گلشن اقبال، قائد اعظم کالونی، غریب آباد ودیگر علاقوں کے ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے


Staff Reporter June 05, 2019
کرائے پر مکانات لینے کیلیے ایڈوانس کی رقم بھی نہیں ہے،سامان ٹوٹ چکا،خواتین۔ (فوٹو: فائل)

سرکلر ریلوے ٹریک کے اطراف مسمار شدہ گھروں کے مکینوں نے عید ملبہ کا ڈھیر بنے گھروں پر منانے کا اعلان کیا ہے۔

گلشن اقبال، قائد اعظم کالونی، غریب آباد، مجاہد کالونی موسیقی کالونی، حسین ہزارہ گوٹھ، جمعہ گوٹھ کے ہزاروں مکین متبادل رہائش نہ ملنے کی وجہ سے مسمار شدہ مکانات کے ملبہ پر ہی سکونت پذیر ہیں۔

متاثرین میں بڑی تعداد میں بچے اور بچیاں شامل ہیں جو عید کی خوشیوں سے محروم ہیں، سیاسی جماعتوں سمیت سندھ حکومت کے کسی نمائندے نے متاثرین کی داد رسی کے لیے ملبہ کا ڈھیر بنی بستیوں کا رخ نہیں کیا، متاثرین کی بڑی تعداد یومیہ اجرت کمانے والے طبقہ سے تعلق رکھتی ہے جن کے پاس کرائے پر مکانات لینے کے لیے ایڈوانس کی رقم بھی نہیں ہے۔

غریب آباد کباڑی مارکیٹ کے مکینوں کا کہنا ہے کہ جب تک متبادل رہائش نہیں ملے گی ملبہ کا ڈھیر بنے اپنے مکانات پر ہی زندگی بسر کریں گے، ادھر متاثرہ علاقوں کے بچے حسرت کی تصویر بن کے ملبہ کے ڈھیر پر بیٹھے ہیں متاثرہ آبادی کی چھوٹی چھوٹی بچیاں مہندی لگانے ، چوڑیاں پہننے اور عید کے لیے نئے ملبوسات کی ضد کررہی ہیں لیکن متاثرہ خاندانوں کے پاس اپنے بچوں اور بچیوں کی خواہش پوری کرنے کے لیے وسائل نہیں ہیں۔

متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ گھر کا تمام سامان بھی ملبہ کے نیچے دب گیا گھریلو استعمال کی تمام اشیاء ٹوٹ پھوٹ گئیں ایسے میں بچوں کو عید کے لیے ملبوسات کہاں سے لاکر دیں، متاثرین کے مطابق 17رمضان کے دن ان کے مکانات کو مسمار کردیا گیا روزے اور عبادات بھی ممکن نہ رہ سکیں اور عید بھی اسی بے سروسامانی کے عالم میں گزرے گی۔

 

مقبول خبریں