پی ایس ایل میلہ پاکستان میں سجانے کے عزم کا اعادہ

عباس رضا / اسپورٹس رپورٹر  منگل 6 اگست 2019
22مارچ کو لاہور میں فائنل، قذافی اسٹیڈیم مجموعی طور پر13میچزکا میزبان، ملتان اور راولپنڈی بھی وینیوزمیں شامل۔ فوٹو: فائل

22مارچ کو لاہور میں فائنل، قذافی اسٹیڈیم مجموعی طور پر13میچزکا میزبان، ملتان اور راولپنڈی بھی وینیوزمیں شامل۔ فوٹو: فائل

 لاہور: پی ایس ایل کا سارا میلہ پاکستان میں سجانے کے عزم کا اعادہ کر لیا گیا جب کہ غیر رسمی میٹنگ میں مسائل کا حل مل کر تلاش کرنے پر اتفاق ہوگیا۔

گزشتہ روز چیئرمین پی سی احسان مانی نے پی ایس ایل فرنچائزز مالکان کو ظہرانہ دیا، جس میں مختلف امور پر غیر رسمی بات چیت ہوئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اگلے ایڈیشن کے تمام میچز پاکستان میں کرانے کے فیصلے پر2فرنچائزز نے تحفظات کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ اضافے کا فیصلہ تو درست لیکن تمام 34میچز کی میزبانی سے مسائل ہوں گے۔

بیشتر ٹیموں کو غیر ملکی کرکٹرز کو طویل عرصے تک پاکستان میں رہنے کیلیے آمادہ کرنا بھی آسان نہیں ہے،اگر اسٹار کھلاڑی نہ آئے تو اسٹیڈیمز کی رونقیں ماند پڑنے سے بھی لیگ کا نقصان ہوگا، دیگر کا کہنا تھا کہ غیر ملکی کرکٹرز کا اعتماد بحال ہوچکا،اس کی ایک مثال یہ ہے کہ شین واٹسن جیساکھلاڑی بھی پاکستان آیا۔

بالآخر اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ تمام میچز کا پاکستان میں انعقاد یقینی بنانے کیلیے بورڈ حکام اور فرنچائزز مل کر غیر ملکی کرکٹرز کو اعتماد میں لینے کی کوششیں کریں گے، ان کے ایجنٹس سے بھی بات ہوگی، فرنچائز کے نمائندے کھلاڑیوں کو سیکیورٹی کے حوالے سے مطمئن کرنے کیلیے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں گے، پی ایس ایل 5کے میچز لاہور، کراچی، ملتان اور راولپنڈی میں ہونے ہیں۔

مجوزہ شیڈول کے مطابق افتتاحی تقریب 20فروری کو کراچی جبکہ فائنل22مارچ کو لاہور میں کھیلا جائے گا، قذافی اسٹیڈیم کو مجموعی طور پر 13میچز کی میزبانی کرنا ہے، اگر کسی وجہ سے پاکستان میں میزبانی میں مسئلہ ہوا تو حفظ ما تقدم کے طور پر یواے ای میں بھی بکنگ سمیت انتظامات کرلیے گئے ہیں۔

میٹنگ میں یہ بھی طے پایا کہ پی ایس ایل گورننگ کونسل کا اجلاس رواں ماہ کے آخر میں ہوگا، اس موقع پر پانچویں ایڈیشن کے شیڈول کو حتمی شکل دی جائے گی، فنانشل ماڈل پرغور کیا گیا، بعض فرنچائزز نے بینک گارنٹی ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا، ڈالر کے ریٹ میں فرق کی وجہ سے ادائیگیوں کا بوجھ بڑھ جانے کے حوالے سے بھی تحفظات کا اظہار کیاگیا،چیئرمین پی سی بی نے فرنچائززکے مالی معاملات پرگلے شکوے دور کرنے کی یقین دہانی کرادی، ورکنگ گروپ بھی مسائل کا حل تلاش کرنے کیلیے سرگرم رہے گا۔

یاد رہے کہ پی ایس ایل ون کا پورا ایڈیشن یواے ای میں ہوا، اگلے سال فائنل لاہور میں کھیلا گیا،پی ایس ایل 2018کے کوالیفائرزقذافی اسٹیڈیم جبکہ فائنل نیشنل اسٹیڈیم میں ہوا تھا،گذشتہ سال لاہور اور کراچی میں مجموعی طور پر 8میچز شیڈول کیے گئے تھے لیکن بھارت کے ساتھ سرحدی کشیدگی کی وجہ سے فائنل سمیت تمام مقابلوں کا انعقاد شہر قائد میں ہوا۔

پی ایس ایل کو پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کا دروازہ سمجھا جا رہا ہے،زمبابوے کی 2015میں میزبانی کے بعد اس سلسلے میں تعطل تھا، 2017 میں فائنل کے بعد لاہور کو ورلڈالیون کی میزبانی کا بھی اعزاز حاصل ہوا، سری لنکن ٹیم واحد ٹی ٹوئنٹی میچ کیلیے آئی، گذشتہ سال اپریل میں ویسٹ انڈین ٹیم نے کراچی میں 3ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔