- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
افغان صدر اشرف غنی کا 2 ہزار طالبان کی رہائی کا اعلان
کابل: افغانستان نے عید الفطر کے موقع پر ہونے والی جنگ بندی کے دوران 2 ہزار طالبان جنگجوؤں کی رہائی کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے جذبہ خیر سگالی کے تحت طالبان قیدیوں کی رہائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابل حکومت طالبان کے ساتھ مزید مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
افغان صدر کے ترجمان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کی جنگ بندی کے ردعمل میں ان کے 2 ہزار قیدیوں کی رہائی کا عمل شروع کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: عیدالفطر: طالبان نے افغان حکومت سے 3 روزہ جنگ بندی کا اعلان کردیا
واضح رہے کہ گزشتہ روز طالبان نے عیدالفطر پر افغان حکومت سے 3 روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ صدر اشرف غنی نے اس جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغان فورسز جنگ بندی کی شرائط کا احترام کریں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔