دنیا میں کورونا سے مردوں کے مقابلے میں خواتین کم متا ثر ہوئیں، ماہرین طب

اسٹاف رپورٹر  پير 1 جون 2020
کوروناسے خواتین کی ہلاکتوں کی تعدادمردوں سے انتہائی کم رہی فوٹو: فائل

کوروناسے خواتین کی ہلاکتوں کی تعدادمردوں سے انتہائی کم رہی فوٹو: فائل

کراچی:  دنیا بھر میں 75 فیصد طبی عملہ خواتین پر مشتمل ہے، نرسوں کی90 فیصد تعداد عورتوں پر مشتمل ہے جنھوں نے کورونا کی وبا میں انسانی جان بچانے میں اہم ترین کردار ادا کیا ہے جن ممالک میں خواتین وزرائے اعظم اور صدور ہیں وہاں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد کہیں کم ہے، عورتیں مردوں کے مقابلے میں وبا سے کم تعداد میں جاں بحق ہوئی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار دنیا کی خواتین ماہرین صحت نے ’’کرونا وائرس اور خواتین کا کردار‘‘ کے عنوان سے عالمی آن لائن سیمینار سے خطاب میں کیا، ملائیشیا کی ماہر صحت ڈاکٹر شرمیلا ساچی ننتھن کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد جہاں مرد سربراہان مملکت نے وقت ضایع کیا وہاں خواتین لیڈروں نے فوری فیصلے کیے جس سے نیوزی لینڈ سے لیکر ناروے، ڈنمارک اور تائیوان میں شرح اموات کافی کم رہی دنیا بھر میں خواتین طبی عملے کی تعداد 75 فیصد سے زیادہ ہے جبکہ کہ نرسوں کی90 فیصد سے زائد تعداد خواتین پر مشتمل ہے جو کہ انسانی جان بچانے میں انتہائی اہم کردار ادا کررہی ہیں۔

ڈاکٹر لبنیٰ کامانی نے کہا کہ خواتین لیڈروں نے کرونا وائرس کی وبا کے دوران بہترین قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرکے ہزاروں جانیں بچائی ہیں، کورونا وائرس کے نتیجے میں خواتین کی ہلاکتوں کی تعداد تعداد مردوں سے انتہائی کم رہی ہے جس کی اہم ترین وجہ ان کی احتیاط پسندی اور انسانی جان کی اہمیت کو سمجھنا ہے، حاملہ خواتین میں کورونا وائرس سمیت دیگر بیماریوں سے متاثر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں ، ڈاکٹر بشریٰ جمیل کا کہنا تھا کہ عورتیں نہ صرف قدرتی طور پر بلکہ اپنے عادات و اطوار کی وجہ سے بھی کورونا وائرس سے کم متاثر ہورہی ہیں۔

عورتوں میں سگریٹ اور شراب نوشی سمیت دیگر منشیات کا استعمال انتہائی کم ہے، عورتوں میں صفائی کا رجحان مردوں سے زیادہ ہے جبکہ وہ زیادہ احتیاط پسندی کی وجہ سے اس وائرس سے ناصرف کم متاثر ہورہی ہے بلکہ ان میں شرح اموات بھی اسی مناسبت سے انتہائی کم ہے۔

سعودی عرب کی ماہر صحت ڈاکٹر ماجدہ عبدالفتح نے کہا کہ حاملہ خواتین میں کورونا سے متاثر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں ، جناح اسپتال کراچی کی ڈاکٹر نازش بٹ نے خواتین ماہرین صحت کے کردار کو مزید بڑھانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جن ممالک یا ریاستوں میں خواتین وزرائے صحت موجود ہیں وہاں کے لوگوں میں صحتیابی کی شرح دوسرے ممالک کے لوگوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے، سیمینار سے برازیل سے ڈاکٹر سیمون، امریکا سے ڈاکٹر امریتا سیٹھی، جنوبی کوریا سے ڈاکٹر ان ینگ کم نے بھی خطاب کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔