- پائلٹ لائسنسنگ کیس کی تحقیقات میں سائبر کرائم ماہرین کو شامل کرنے کا فیصلہ
- اسلام آباد میں پولیس پٹرولنگ ٹیم پر فائرنگ، ایک اہل کار شہید دو شدید زخمی
- ایم کیو ایم پاکستان کا نشتر پارک میں جلسے کا اعلان
- راولپنڈی میں فائرنگ سے ایس ایچ او عمران عباس شہید
- بھارت میں رخصتی کے وقت زیادہ رونے سے دلہن ہلاک
- شمالی وجنوبی وزیرستان میں فورسز کے آپریشن، 4 دہشت گرد ہلاک
- عمران خان نے اداروں کو استعمال کر کے اعتماد کا ووٹ لیا، مریم نواز
- کیمیائی آلودگی جسم کو 8 طرح سے نقصان پہنچاتی ہے
- کیا یہ تین منزلہ عمارت دریا میں ڈوب رہی ہے؟
- گوادر سے بیرون ملک کروڑوں روپے کی منشیات اسمگلنگ ناکام، 4 ملزمان گرفتار
- حکومت کے اتحادی ہیں اور سینیٹ میں بھی اُن کے ساتھ کھڑے ہیں، چوہدری شجاعت
- اب اسمارٹ فون پاکستان میں بنیں گے، 3 کمپنیوں کا پلانٹس لگانے کا اعلان
- مرغی کے گوشت کی قیمت میں ہوشربا اضافہ، عوام کی دسترس سے باہر
- راولپنڈی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، ایس ایچ او شہید
- بیٹی کیلیے شاہین آفریدی کا رشتہ آیا ہے، شاہد آفریدی کی تصدیق
- ملک میں 10 مارچ سے 60 سال سے زائد عمر کے افراد کو کورونا ویکسین لگانے کا اعلان
- بریسٹ کینسر سے آگاہی، بروقت تشخیص اور علاج کے لیے ایپ متعارف
- پی ایس ایل 6 کی تحقیقات کیلیے فیکٹ فائنڈنگ پینل کا اعلان
- حکومت کا اپنے ہی قائم کردہ براڈ شیٹ کمیشن سے عدم تعاون
- نائیجیریا میں بحری قزاقوں نے چینی جہاز کے عملے کو ایک ماہ بعد رہا کردیا
فکسنگ معاملات ؛ قانون سازی کیلیے پی سی بی کی تجاویز ادھوری
ماضی میں اعجاز بٹ اور سیٹھی کے دورمیں بھی حکومت سے بات چیت کی جا چکی فوٹو: فائل
کراچی: فکسنگ کیخلاف قانون سازی کیلیے پی سی بی کی تجاویز ادھوری محسوس ہونے لگیں، ابتدائی 14 صفحات کے بعد سابقہ واقعات، اپنا اینٹی کرپشن کوڈ اور سری لنکن قانون کو ہی شامل کرلیا،حکومتی ذرائع کے مطابق ان تجاویز کی بنیاد پر کوئی قانون بنانا انتہائی مشکل لگتا ہے، ماضی میں اعجاز بٹ اور نجم سیٹھی کے دور میں بھی حکومت سے بات چیت کی گئی تھی مگر پھر پیش رفت نہیں ہو سکی۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے’’لیجسلیشن آن دی پریوینشن آف کرپشن ان اسپورٹس‘‘ (کھیلوں کو بدعنوانی سے بچانے کیلیے قانون سازی) کے نام سے77 صفحات پر مشتمل تجاویز تیار کی ہیں،اسے گذشتہ دنوں وزیر اعظم عمران خان کو بھی پیش کر دیا گیا تھا،اس کے ابتدائی 14 صفحات میں پس منظر اور قانون بنانے کے حوالے سے تجاویز شامل ہیں، بعد میں سابقہ فکسنگ واقعات اور بورڈ کا اپنا اینٹی کرپشن کوڈ موجود ہے، تقریباً 30 صفحات سری لنکا میں فکسنگ کیخلاف بننے والے قانون کے ہیں۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ پی سی بی نے زیادہ کام کیے بغیر عجلت میں تجاویز تیار کیں، ابتدائی 14 صفحات میں اس حوالے سے کچھ چیزیں موجود مگر بیشتر حصہ ماضی کی باتوں کا ہے، بعد میں اپنا اینٹی کرپشن کوڈ اور سری لنکن قانون لگا دیا، اب حکومت اگر قانون سازی کا فیصلہ کرتی ہے تو اسے کرکٹ بورڈ کی تجاویز سے زیادہ مدد نہیں ملے گی، اس پر بہت محنت اور وقت لگے گا یوں یہ معاملہ پھر سرد خانے کی زینت بن سکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ پی ایس ایل لائیو اسٹریمنگ کیس کے بعد اپنی ’’زیروٹولیرنس‘‘ پالیسی کا ثبوت دینے کیلیے بورڈ نے قانون بنانے کی باتیں کیں،اس کے مقابلے میں رکن قومی اسمبلی اقبال محمد علی کی تیار کردہ تجاویز زیادہ جامع ہیں۔ دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ ماضی میں سابق چیئرمین اعجاز بٹ اور نجم سیٹھی کے دور میں بھی پی سی بی نے فکسنگ کے خلاف قانون سازی کیلیے حکومت سے بات چیت کی تھی مگر پھر پیش رفت نہیں ہو سکی، البتہ اس بار وزیر اعظم عمران خان ہیں جو خود اسپورٹسمین رہ چکے لہذا وہ قانون سازی کرانے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔