- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
مصری ملکہ کا یہ مجسمہ ، شہد کی مکھیوں نے بنایا ہے!
سلوواکیہ: قدیم مصر میں فرعون کی مشہور ملکہ نفرتیتی کا ایک نایاب مجسمہ بنوایا گیا ہے جس کی قیمت 70 لاکھ روپے یعنی لگ بھگ 46 ہزار 200 ڈالر کے برابر ہے۔
لیکن یہ عام شاہکار نہیں کیونکہ اسے دوسال کی مدت میں 60 ہزار مکھیوں نے بنایا ہے۔ اسے سلوواکیہ کے نوجوان فنکار ٹامس لبرٹنی نے بنایا ہے جو شہد کے چھتے کے موم سے تیار کیا ہے۔ قریب سے دیکھنے پر اس میں چھ جہتی خانے بھی دکھائی دیتے ہیں۔ لیکن مکھیوں کو نہیں معلوم تھا کہ وہ اپنا چھتہ نہیں بلکہ چھتے کے خام مال سے ایک مجسمہ کاڑھ رہی ہیں۔
ٹامس انسان اور فطرت کے عنوان سے پہلے شہد کی مکھیوں سے کئی مجسمے اور شاہکار بھی بنواچکے ہیں۔ گزشتہ دو برس سے وہ اپنے ایک منصوبے پر کاربند تھے جس میں ملکہ نفرتیتی کا مشہور مجسمہ بھی شامل ہے۔ اسے انہوں نے ’ہمیشگی‘ اٹرنیٹی کا نام دیا ہے جو مکمل طور پر مکھیوں نے تعمیر کیا ہے۔
پہلے انہوں نے لوہے کے تاروں سے ملکہ نفرتیتی کا ایک تھری ڈی خاکہ تیارکیا اور اس ڈھانچے پر کسی طرح مکھیوں کو راغب کیا۔ مکھیاں اپنی سمجھ کے تحت چھتہ بناتی رہیں جو دھیرے دھیرے ایک مجسمے کی شکل میں ڈھل گیا۔ اس طرح دو سال کے مسلسل صبر سے ہزاروں مکھیوں نے ایک خوبصورت مجسمہ کاڑھا جو حتمی صورت میں ایک حیرت انگیز شاہکار لگتا ہے۔
لیکن اسے بنانا آسان نہ تھا کیونکہ اس سفر میں کئی مرتبہ مجسمے کی شکل بگڑ گئی اور اسے دوبارہ ٹھیک کرنا پڑا تاہم یہ اب اپنی اصل حالت میں ٹامس کےاسٹوڈیو میں موجود ہے۔ اگر کوئی خریدنا چاہے تو اسے 70 لاکھ روپے کی رقم ادا کرنا ہوگی جو بہت زیادہ ہے۔ لیکن یہ مجسمہ بتاتا ہے کہ شہد کی مکھیاں ہمارے لیے کتنا قیمتی کام کرتی ہیں کیونکہ دنیا کی نصف سے زائد فصلوں کی بارآوری میں مکھیوں کا غیرمعمولی کردار شامل ہوتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔