چاروں صوبوں کو تحفظات ہیں اس لیے وزیراعظم نئی مردم شماری کرائیں، مراد علی شاہ

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 8 اپريل 2021
جہانگیر ترین زیادہ دیر پی ٹی آئی میں نہیں ٹھہریں گے،کمشنر بہترین افسر ہیں،سپریم کورٹ کے بیان پر تبصرہ نہیں چاہتا (فوٹو : فائل)

جہانگیر ترین زیادہ دیر پی ٹی آئی میں نہیں ٹھہریں گے،کمشنر بہترین افسر ہیں،سپریم کورٹ کے بیان پر تبصرہ نہیں چاہتا (فوٹو : فائل)

 کراچی: وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم سے کہہ دیا کہ نئی مردم شماری کروائیں مردم شماری پر چاروں صوبوں کو اعتراضات ہیں اور بلدیاتی انتخابات بھی نئی مردم شماری کے تحت ہونے چاہییں، وفاقی حکومت نے تین سال میں صوبوں خصوصاً سندھ کو کچھ نہیں دیا۔

یہ بات انہوں نے جمعرات کو لانڈھی انڈسٹریل ایریا کی سڑکوں کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ صوبائی وزراء سعید غنی، اکرام اللہ دھاریجو، ناصر شاہ، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، ایم این اے آغا رفیع اللہ ، ایم پی اے سلیم بلوچ، یوسف بلوچ، شاہینہ شیر علی، سلمان مراد اور دیگر موجود تھے۔

وزیراعظم نے تینوں اسپتالوں کا معاملہ حل کرنے کی ہدایت کردی

ایک سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے 7 اپریل کو وزیر اعظم کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہونے والے سی سی آئی اجلاس میں وزیراعظم سے کہا ہے کہ جے پی ایم سی، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ شامل ہم درست طریقے سے چلارہے ہیں ان کا انتظام ہمیں دیا جائے جس پر وزیراعظم نے معاملے کو حل کرنے کے لیے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان کو ہدایت کردی ہے۔

وزیراعظم چاہتے ہیں تین اسپتال سندھ حکومت چلائے

مراد علی شاہ نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اسپتال سندھ حکومت چلائے، سی سی آئی کے ایک ممبر وفاقی وزیر نے کہا اسپتال آپ چلائیں، وزیراعظم کا شکریہ کہ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اسپتال اچھے طریقے سے چلارہی ہے، عدالتی حکم میں یہ اسپتال چلانے کا طریقہ کار دیا ہوا ہے تاہم کچھ شرپسند ان کے درمیان موجود ہیں جو روزانہ نئے نوٹی فکیشن نکلوا لیتے ہیں۔

وفاقی حکومت مردم شماری کا دوبارہ جائزہ لے

مراد علی شاہ نے کہا کہ سی سی آئی میں مردم شماری کا نکتہ بھی اٹھایا گیا، اجلاس میں کہا گیا کہ مردم شماری کے نتائج پر چاروں صوبوں کو تحفظات ہیں اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ مردم شماری کے ان پانچ فیصد بلاکس کی تصدیق کی جائے گی لیکن تاحال ایسا نہیں ہو،  وفاقی حکومت کو معاملات حل کرنے کے لیے مردم شماری کا ازسر نو جائزہ لینے کا اعلان کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مردم شماری کی منظوری کے بغیر بلدیاتی انتخابات نہیں ہوسکتے لہذا وفاقی حکومت کو اس کے مطابق کچھ فیصلے کرنے ہوں گے۔

جہانگیر ترین زیادہ دیر پی ٹی آئی میں نہیں ٹھہریں گے

جہانگیر ترین کی پیپلز پارٹی میں متوقع شمولیت پر انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر تبصرہ کرنا قبل از وقت ہوگا، میں نے میڈیا میں جہانگیر ترین کا بیان دیکھا ہے کہ وہ اپنی پارٹی (پی ٹی آئی) میں مرتبہ چاہتے ہیں جو لگتا ہے کہ یہ ایک فضول مشق ہے، جہانگیرترین زیادہ دیر پی ٹی آئی میں نہیں ٹھہر سکتے تاہم ان کا معاملہ ابھی میچوئر نہیں ہے۔

کمشنر کراچی بہترین آفیسر ہیں، سپریم کورٹ کے بیان پر تبصرہ نہیں چاہتا

ایک سوال پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ کمشنر کراچی گریڈ 12 کا ایک بہترین سینئر افسر ہے اور میں سپریم کورٹ کے کمشنر کراچی کے خلاف دیئے گئے ریمارکس پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔

یہ پڑھیں : مشترکہ مفادات کونسل اجلاس؛ مردم شماری کے نتائج پردوبارہ اجلاس بلانے کا فیصلہ

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم افسران کو ہدایت کر رہے ہیں کہ وہ نئی عمارتوں کی منظوری میں تیزی لائیں تاکہ تعمیراتی صنعت ترقی کر سکے، کمشنر کراچی گریڈ 21 کے وفاقی حکومت کے ڈی ایم جی/ پی اے ایس آفیسر ہیں اور انہوں نے وزیر اعظم کی ہدایت پر عمل کیا ہوگا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ان کی حکومت کو گریڈ 21 افسران کی کمی کا سامنا ہے، گریڈ 21 کے 16 افسران کے کوٹا کے نتیجے میں صرف پانچ افسران کام کر رہے ہیں۔

لانڈھی میں تین سڑکوں کا افتتاح

قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے لانڈھی میں تین سڑکوں کا افتتاح کیا۔ ان تینوں سڑکوں کو 530.579 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا جس میں فیوچر موڑ تا لانڈھی انڈسٹریل ایریا سے 8000 روڈ تک، داؤد چورنگی سے یونس ٹیکسٹائل لانڈھی تک روڈ اور جنرل ٹائر تا مہران ہائی وے سے لانڈھی انڈسٹریل ایریا تک روڈ شامل ہیں۔

وزیر اعلی نے مزید کہا کہ کراچی کی چھ سائٹس کو اپنے علاقوں کی سڑکیں تعمیر کرنے کے لیے بطور گرانڈ 2.5 ارب روپے دیئے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔