پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران، اسرائیل جنگ بندی کی کوششوں میں پاکستان بھی مسلسل شریک رہا جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات میں بھی اس حوالے سے پیشرفت ہوئی۔
سماجی رابطے کی ویب ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ‘ایران اسرائیل جنگ بندی — ایک تجزیہ ، یہ جنگ بندی ایران اور اسرائیل ہی نہیں بلکہ امریکا سمیت تینوں کے بیچ ہوئی، روس اور قطر کا کردار اہم ترین ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا پاکستان ،ترکی ،سعودی عرب و دیگر ممالک بھی ان کوششوں میں مسلسل شریک رہے، کوئی مانے یا نہ مانے، امریکی صدر اور پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات میں بھی اس جنگ بندی کے حوالہ سے بات چیت اور پیش رفت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ’اس ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ اور مشرق وسطٰی میں امریکی نمائندے بھی موجود تھے، بھاری جانی مالی اور دفاعی نقصانات کے باوجود ایران نے جارحیت کے سامنے سر نہیں جھکایا۔
سعد رفیق نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل، ایران کو سرنڈر کروانے، جھکانے، اندرونی بغاوت کروانے اور ایٹمی پروگرام پر آگے بڑھنے سے روکنے میں مکمل ناکام رہے، اسرائیل کا ناقابل تسخیر ہونے کا بھرم بھی ٹوٹ گیا۔